عمرکوٹ کی تحصیل کنری میں تھیلی سیمیا کی شکار دو بہنیں علاج کے لئے کسی مسیحا کی منتظر ہیں۔ غریب والدین کو دو قت کی روٹی کے لالے پڑے ہیں وہ بچیوں کا علاج کیسے کرائیں۔
کنری میں رہنے والی یہ دومعصوم بچیاں، ابھی زندگی جینے کا مطلب سمجھنا شروع ہوئی ہی تھیں کہ انہیں موذی مرض نے آن گھیرا۔ یہ بچیاں موت کا پیغام لانے والی بیماری تھیلیسیمیا کا شکار ہیں۔ چار سالہ مسکان اوع چھ سالہ امرین کے والد محمد رمضان ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں معمولی ملازم ہے۔
محمد رمضان پریشان ہیں کہ ان کی اتنی استطاعت نہیں کہ اپنی پھول سی بیٹیوں کو موت اور زندگی کی کشمکش سے کیسے نکالیں۔ علاج کے لئے کسی مسیحا کی منتظر ہیں علاج کی سکت نہ ہونے پر غریب والدین در در بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔
غریب والد کا کہنا ہے کہ ان کی تین بیٹیوں میں اس مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔ بڑی بیٹی علاج نہ ہونے پر اللہ کو پیاری ہو چکی ہے۔ بچیوں کے علاج کی خاطر پوری جمع پونجی خرچ کر چکے ہیں۔ اب دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ چکے ہیں۔ گھر میں فاقے کا ڈیرہ ہے۔ جو صبح بھوکے اٹھیں وہ علاج جیسی شاہ خرچی کے متحمل کیسے ہو سکتے ہیں۔ اور بیماری بھی خون کی ہو۔