کراچی (جیوڈیسک) عمرہ ویزا کے نام پر شہریوں سے بڑے پیمانے پرلوٹ مارکا سلسلہ جاری ہے۔ سعودی سفارتخانے کی جانب سے مفت جاری کیے جانے والے عمرہ ویزا کے عوض فی کس 50 سے 90 ہزار روپے وصول کیے جارہے ہیں۔
شہرکی نامورٹریول ایجنسیاں سعودی ٹورآپریٹرز کے نام پرماہانہ کروڑوں روپے شہریوں سے وصول کررہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حرمین شریفین کی زیارت اور عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے والے سادہ لوح شہری بھی لوٹ مار اور منافع خوروں سے محفوظ نہیں ہیں۔ عمرے کی غرض سے سعودی عرب جانیوالے مسلمانوں میں پاکستان سرفہرست سمجھا جاتا ہے۔ ہرسال لاکھوں پاکستانی عمرے کی غرض سے پاک سر زمین کا سرخ کرتے ہیں۔
سعودی وزارت حج کی جانب سے لائسنس یافتہ ٹورآپریٹرز کے توسط سے آنے والی درخواستوں پر عمرہ ویزا کی منظوری دی جاتی ہے جس کے بعدسعودی سفارتخانے اور قونصل خانے عمرہ ویزا جاری کرتے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے جاری عمرہ ویزا پر واضح طور پر درج ہوتا ہے کہ عمرہ ویزا سعودی حکومت بغیر کسی فیس کے جاری کرتی ہے۔
لیکن پاکستان میں کام کرنے والی کم وبیش تمام ٹریول ایجنسیاں پروسیسنگ فیس کے نام پرعمرہ ویزاکی درخواست دینے والے ہر شخص سے رجب کے مہینے تک 3 سو سعودی ریال (تقریباً 8 ہزار روپے) وصول کرتی ہیں اور جوں ہی شعبان کام ہینہ شروع ہوتا ہے۔ غیرقانونی ویزا فیس میں بتدریج اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔
رواں سال ملک بھر کی نامورٹریول ایجنسیوں نے رجب شعبان کے مہینے میں عمرہ ویزا کی فیس 35 سے 55 ہزار روپے مقرر کردی تھی اور رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی فیس 90 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے۔ میٹروپول ہوٹل میںواقع ایک نامورٹریول ایجنسی کی جانب سے 15 روز کے عمرہ ویزاکی فیس 90 ہزار روپے وصول کی جارہی ہے جبکہ شہرکی دیگرٹریول ایجنسیاں بھی اسی فارمولے پرعمل کررہی ہیں۔ چنددن قبل سعودی سفارتخانے کی جانب سے ایک اعلامیے جاری کیا گیا تھاجس میں ایک مرتبہ پھر وضاحت کی گئی تھی کہ عمرہ ویزاکی کوئی فیس نہیں ہے۔
شہر کی ایک اہم ٹریول ایجنسی سے وابستہ شخص نے بتایا کہ سعودی حکومت ایک جانب تو یہ اعلان کرتی ہے کہ وہ عمرہ ویزا بغیر کسی فیس کے جاری کیا جاتا ہے دوسری جانب سعودی وزارت حج کے لائسنس یافتہ ٹورآپریٹرز عمرہ ویزا پروسیسنگ فیس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر پاکستانی ٹریول ایجنٹ انھیں فیس کی ادائیگی نہ کریںتو ان کی جانب سے بھیجی جانے والی درخواستوں پر ویزاجاری نہیں کیا جاتا۔