امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور اس وَبا سے متعلق دنیا کو بروقت مطلع کرنے میں ناکامی پر چین کا محاسبہ کرے۔
صدر ٹرمپ نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں چین پر اپنے اس الزام کا اعادہ کیا ہے کہ اس نے دنیا کو کرونا وائرس کے بارے میں بروقت تفصیل اور اعداد وشمار فراہم نہیں کیے تھے۔انھوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ چین کا اس کے اعمال پر محاسبہ کرے۔
انھوں نے چین کو کرونا وائرس کے معاملے پر براہ راست خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم اس کے ساتھ تمام تعلق داری ہی کو ختم کرسکتے ہیں۔‘‘
چین کے شہر ووہان میں گذشتہ سال دسمبر میں پھیلنے والے کرونا وائرس سے امریکا میں کم سے کم دو لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور دنیا بھر میں اس سے کم سے کم دس لاکھ افراد مارے گئے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں حالیہ بین الاقوامی معاہدوں کو سراہا ہے۔امریکی صدر نے کوسوو اور سربیا کے درمیان،متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے طے کرانے میں مدد کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’امریکا ہمارے امن پسند ہونے کی منزل کی جانب گامزن ہے۔‘‘
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اقوام متحدہ یا دوسرے بین الاقوامی اجتماعات کے موقع پر اپنی تقریروں میں ’’عالمگیریت‘‘ کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور وہ اپنی ’’سب سے پہلے امریکا‘‘کی خارجہ پالیسی کو فروغ دے رہے ہیں۔
ان کا 2020ء میں جنرل اسمبلی سے خطاب بھی ماضی کی تقریروں سے مختلف نہیں رہا ہے۔انھوں نے دوسری اقوام کو یہ بات باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ جب وہ اپنے شہریوں کا خیال رکھیں گے تو اس صورت ہی میں انھیں باہمی تعاون کی حقیقی بنیاد فراہم ہوسکے گی۔