انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی جانب سے سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مشاورت کا خیر مقدم کیا گیا۔
ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کے جمعے کو ہونے والے اجلاس کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرے گی۔
بیان میں ترکی نے اقوام متحدہ سے کشمیر کے مسئلے کو حل کرانے کے لیے مزید فعال کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر متعلقہ فریقوں کے درمیان بات چیت سے حل کیا جائے اور ایسے یک طرفہ اقدامات سے گریز کیا جائے جو صورت حال کو مزید کشیدگی کی طرف لے جائیں ۔
واضح رہے کہ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔
بھارت کے اس اقدام کی پاکستان نے بھرپور مخالفت کی اور اقوام متحدہ، سلامتی کونسل سمیت ہر فورم پر یہ معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 50 برس بعد تاریخی اجلاس منعقد ہوا جس میں 15 رکن ممالک نے اس بات کی نفی کر دی کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔