اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) اور دیگر کے ساتھ جاری چارسالہ مفاہمتی رویہ ترک کردیا ہے اور پارٹی اب مزاحمتی سیاست کرے گی۔
بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلزپارٹی راولپنڈی اور سرگودھا ڈویژن كے عہدیداروں، ٹكٹ ہولڈرز اوركاركنوں سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ چارسالہ مفاہمت كا دور ختم ہوا، اب جارحانہ سیاست ہوگی، تمام پارٹی عہدیداروں، كاركنوں اور جیالوں كو كھلی اجازت ہے كہ وہ پارٹی پر تنقید كرنے والوں كو منہ توڑ جواب دیں۔
انہوں نے كہا كہ بلاول بھٹو پارٹی كے با اختیارچیرمین ہیں اس لیے وہی قیادت كریں گے، بلاول بھٹو كی جوانی اور میرا تجربہ ایك نئی طاقت پیدا کرے گا جوپارٹی كو پھر سے ایوان اقتدار میں لے جائے گا۔
زرداری نے کہا کہ بلاول کو پارٹی چلانے کے مکمل اختیارات ہیں، ‘نوجوان بلاول اور تجربہ کار زرداری مل کر پارٹی کو نئی تحریک دیں گے اور ہم 2018 کا انتخاب جیتیں گے۔
آصف زرداری نے کہا کہ 2013 كے الیكشن میں پیپلز پارٹی كو ایك سازشی منصوبے كے تحت ہرایا گیا لیکن اب 2018 میں ہم ایسا كوئی منصوبہ نہیں چلنے دیں گے، پارٹی كے جیالے، عہدیدار، خواتین، وكیل اور مزدور تنظیمیں آئندہ كے انتخابات میں ہر پولنگ اسٹیشن پر نگرانی كریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں مصطفیٰ نوازكھوكھر نے اسلام آباد كے حلقے سے ایك لاكھ كے قریب ووٹ حاصل كیے لیكن پھر بھی انہیں ہرادیا گیا ، كیا كسی حلقے میں اڑھائی لاكھ سے زیادہ ووٹ كاسٹ كیے جاسكتے ہیں جب کہ اس طرح كی واردات بیسیوں حلقوں میں ہوئی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ كاركن، عہدیدار اورٹكٹ ہولڈر بہادری سے اگلے انتخابات كی تیاری كریں ہمیں ہر حال میں یہ الیكشن جیتنا ہے۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حلقے چکری میں آئندہ جلسے کا اعلان کیا۔