نیویارک (جیوڈیسک) رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑائی کے دوران لڑکیوں کی سکول نہ جانے کی شرح لڑکوں کے مقابلے میں ڈھائی گنا بڑھ جاتی ہے۔یہ رپورٹ ایسے موقعے پر سامنے آئی ہے جب مئی کے آخر میں استنبول میں انسانیت کے بارے میں عالمی رہنماوں کا اجلاس ہو رہا ہے۔ اس اجلاس کے دوران ’تعلیم انتظار نہیں کر سکتی‘ کے نام سے تعلیم کے لیے خصوصی ہنگامی فنڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
یونیسف کا کہنا ہے کہ اس فنڈ کے اعلان کا مقصد آئندہ پانچ برسوں میں تعلیم کے لیے چار ارب ڈالر مالیت کا فنڈ جمع کرنا ہے تاکہ ایک کروڑ 36 لاکھ بچوں کی تعلیمی ضرورت کو ہنگامی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔
رواں سال کے آغاز میںملالہ یوسفزئی نے خبردار کیا تھا کہ کہ ’ ایک پوری نسل کے تباہ‘ ہونے کا خطرہ ہے۔
پاکستان کے جنگ زدہ علاقوں میں بھی تعلیم کا برا حال ہےاور بلوچستان ،فاٹا اور پنجاب کے چند علاقوں میں بچے سکول نہیں جا پاتے.اقوام متحدہ پاکستان میں تعلیم کے بہتری کیلیے بھی فنڈز جاری کرے گا.