نامعلوم افراد نے دو پرائمری سکول اور ایک بی ایچ یو کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا

مہمند ایجنسی : رات کو نامعلوم افراد نے دو پرائمری سکول اور ایک بی ایچ یو کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا۔ تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔مہمند ایجنسی میں تباہ شدہ سکولوں کی تعداد 122 ھو گئی۔ پولٹیکل انتظامیہ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ دو چوکیدار اور دو مشتبہ افراد گرفتار۔ آرمی اور خاصدار فورس کا علاقے میں سرچ آپریشن ۔ دھماکوں کی آواز دور دور تک سنائی گئی۔لوگ گہری نیند سے جاگ اُٹھے۔

مہمند ایجنسی تحصیل یکہ غنڈ کے شنوغنڈو میں رات کو نامعلوم افراد نے ایک گرلز پرائمری سکول، ایک بوائز پرائمری سکول اور ایک بی ایچ یو کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑھا دئے۔ دھماکوں کی آواز دور دور تک سنائی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیااورلوگ گہری نیند سے جاگ اُٹھے۔پولیٹیکل انتظامیہ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور اجتماعی ذمہ داری کے تحت اب تک چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔آرمی اور خاصدار فورس کا علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔مگر تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہیں۔یاد رہے کہ مہمند ایجنسی میں تباہ شدہ سکولوں کی تعداد122 ہوگئی ہے۔

رابطہ کرنے پر ایجنسی ایجوکیشن افیسر سید محمد نے کہا کہ تباہ شدہ سکولوں میں سے چودہ 14 دوبارہ تعمیر ہوچکے ہیں اور دیگر اڑتیس38 سکولوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔ اور ایجنسی کے دیگر تباہ شدہ سکولوں کو بھی تعمیر کرینگے۔ اے پی اے یکہ غنڈ نعیم خان نے کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔