لاہور (جیوڈیسک) سپرماڈل واداکارہ آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ فن کی بلندیوں کو چھونا میری دیرینہ خواہش ہے۔ اپنے فنی سفرمیں الگ اورمعمول سے ہٹ کرکردارنبھانامیری اولین ترجیح ہے۔
کمرشل اورآرٹ فلموں کا حصہ بن کراپنی منفردپہچان بنانا چاہتی ہوں۔ ان خیالات کا اظہارآمنہ الیاس نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہر دورکی اپنی کچھ ضروریات ہوتی ہیں۔ پاکستانی فلم کے ماضی کا تذکرہ جونہی ہوتا ہے تو ایسے بہت سے لازوال فنکاروں کی بات ہونے لگتی ہے ، جنہوں نے اپنی جاندار اور حقیقت کے قریب تر اداکاری سے لوگوں کو دلوں پرراج کیا۔ ان کے انداز لوگوں کو ایسے بھائے کہ پھرسڑکوں اوربازاروں میں ہر کوئی ان کوکاپی کرتا دکھائی دیا۔ کسی نے ہیروجیسا ہیئرکٹ کروایا توکسی نے ہیروئن جیسے ملبوسات کاانتخاب کیا۔
یہی وہ اصل میں اسٹارڈم ہے، جس کے لیے میں ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جولوگوں کے دلوں میں جگہ بنالے۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے ایکٹنگ کے شعبے میں آنے کے بعد پیشکش توبہت ہوئی ہے لیکن میں نے زیادہ ترپروجیکٹس اس لیے سائن نہیں کیے کہ ان میں میرا کردارجاندارنہیں تھا۔ اگر میں نے مختصرعرصہ میں اپنی فلموں کی تعداد بڑھانی ہوتی تواب تک کئی فلموں کی شوٹنگزجاری ہوتیں لیکن ایسا نہیں ہے۔ میں نے ہمیشہ معیاری کام کرتے ہوئے اپنی جگہ بنائی ہے۔ فیشن کی اگربات کریں توجب میں نے فیشن انڈسٹری میں قدم رکھا توبہت سے بڑے بڑے نام ماڈلنگ کی دنیا پرراج کررہے تھے لیکن اپنے منفرداندازکی بدولت مجھے خوب پذیرائی ملی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا نیا دورشروع ہوچکا ہے۔
پڑھے لکھے نوجوانوں نے جس طرح سے فلم انڈسٹری کی کمانڈ سنبھالی ہے اس سے ایک بات توصاف دکھائی دیتی ہے کہ بہت جلد پاکستانی فلمیں دنیا کے کونے کونے تک پہنچ جائیں گی جس طرح ہمارے ملک میں مختلف ممالک کی فلمیں امپورٹ قوانین کے تحت لائی جاتی ہیں، اسی طرح ہماری فلموں کے معیار اوران کے عمدہ موضوعات کی بدولت پاکستانی فلمیں بھی دنیا کے بیشتر ممالک میں نمائش کے لیے پیش ہونے لگیں گی، جو ہر ایک پاکستانی کے لیے باعث فخر ہوگا۔