کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی اعلیٰ قیادت نے شہر میں ایم کیو ایم کے خلاف گذشتہ کئی روز سے جاری آپریشن میں تیزی آنے اور کئی کارکنان کی بلا جواز گرفتاریوں پر وفاقی حکومت کو اپنا احتجاجی پیغام دے دیا۔ کہ ایم کیو ایم کی قیادت نے وفاقی حکومت کے سیاسی رابطہ کار کو آگاہ کیا ہے کہ گذشتہ چند روز سے کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔
کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپے مارے جارہے ہیں اور ان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، ان گرفتاریوں کے باوجود ایم کیو ایم نے صبر کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے اور ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاجی آپشن استعمال کرنے سے گریز کیا جارہا ہے۔
کہ حکومت کو بھیجے جانے والے پیغام میں واضح کیا گیا کہ ان چھاپوں اور گرفتاریوں کے باعث ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فائونڈیشن کو عید الاضحیٰ پر اپنی امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے رضاکارانہ کھالیں جمع کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
لہذا وفاقی حکومت اس صورت حال کا فوری نوٹس لے اور بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرایا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد وفاقی حکومت، اعلیٰ حلقوں اور ایم کیو ایم کے درمیان حالیہ دنوں میںجو بعض مسائل پیدا ہوئے ہیں ان کو دور کرانے کے لیے ازسر نو تیزی سے رابطے کررہے ہیں۔
گورنر سندھ معاملات سلجھانے کے لیے وفاقی حکومت کی اعلیٰ شخصیات سے مسلسل رابطے میں ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ بعض امور کے باعث جو مسائل پیدا ہوئے ہیں ان کو جلد از جلد ختم کرایا جائے، گورنر سندھ اس وقت نجی دورے بیرون ملک ہے اور وہ جلد وطن پہنچ رہے ہیں۔
ان کی واپسی کے بعد ان معاملات میں بہتری کی امید ہے۔ ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے اس صورت حال پر فوری توجہ نہیں دی اور ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایم کیو ایم کے دوبارہ کراچی سمیت ملک بھر میں دھرنے دینے اور احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔