متحدہ کے سابق کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق کی آج چوتھی برسی ہے

Doctor Imran Farooq

Doctor Imran Farooq

کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق 19 جون 1960 میں کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے اپنی تعلیم مکمل کی اور 1978 میں آل مہاجر سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ 1984 میں جب مہاجر قومی موومنٹ کا قیام وجود میں آیا۔

تو ڈاکٹر عمران فاروق پارٹی کے پہلے سیکرٹری جنرل اور کنونیئر بنے۔ 1992 میں ایم کیو ایم کے خلاف ہونے والے فوجی آپریشن کلین اپ کے باعث ڈاکٹر عمران فاروق نے سات سال کا طویل عرصہ روپوشی میں گزارا ، جس کے بعد 1999 میں برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کی اور منظر عام پر آئے۔

ڈاکٹر عمران فاروق کا شمار ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ ان کی شادی 2004 میں سابق رکن صوبائی اسمبلی شمائلہ نذر سے ہوئی تھی۔ ڈاکڑ عمران فاروق لندن میں ایک مقامی فارمسی میں کام کرتے تھے۔ آج سے چار سال قبل 16 ستمبر 2010 کی شام ڈاکٹر عمران فاروق کو گھر واپس آتے ہوئے نامعلوم افراد نے چھریوں اور اینٹوں کے وار کر کے انہیں قتل کر دیا تھا۔

یہ خبر ایم کیو ایم کے تمام رہنماوں سمیت الطاف حسین پر بھی بجلی بن کر گری تھی۔ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد سکاٹ لینڈ یارڈ نے لندن میں تحقیقات کا آغاز کیا اور کیس کی نوعیت دیکھتے ہوئے اس کا دائرہ کار پاکستان تک بڑھا دیا۔ تحقیقات کے دوران ایم کیو ایم کے رہنماوں سمیت مختلف افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔

ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتلوں کے سکیچ بھی جاری کئے گئے ، تاہم چار سال گزرنے کے باوجود بھی قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا پارٹی کے قیام اور تنظیمی معاملات کو آگے بڑھانے میں اہم کر دار ہے جو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔