لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں 8 جون کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل پارلیمنٹ تحلیل کر دی گئی ہے جبکہ پارلیمانی ارکان نے گزشتہ ہفتے سے ہی اپنے دفاتر خالی کردیئے تھے۔
عام انتخابات کے بعد ہی برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے (بریگزٹ) کے معاملے پر مزید مذاکرات ہوں گے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے گزشتہ ماہ اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنے کےلیے جون میں عام انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ حالیہ ایگزٹ پولز کے مطابق تھریسا مے کی کنزرویٹیو پارٹی کو حزبِ اختلاف کی لیبر پارٹی پر واضح برتری حاصل ہے۔
برطانیہ میں قانون کے مطابق عام انتخابات سے پچیس دن قبل پارلیمنٹ تحلیل کردی جاتی ہےاور باقاعدہ طور پرانتخابی مہم کا آغاز ہوجاتا ہے۔ وزراء عبوری حیثیت میں اپنی اپنی وزارتوں کے ذمہ دار رہتے ہیں اور انتخابی نتائج آنے تک اپنے قانونی امور سرانجام دیتے رہتے ہیں جبکہ انتخابی عمل پورا ہوجانے کے بعد نئی کابینہ تشکیل دی جاتی ہے۔
بریگزٹ پر مذاکرات کےلیے یورپی یونین کی جانب سے مرکزی عہدیدار مچل بارنیئر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مذاکراتی ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ معاملہ اکتوبر 2018 تک خوش اسلوبی سے طے پا جائے گا۔