وٹفورڈ برطانیہ (نمائندہ خصوصی) برطانیہ جنرل الیکشن میں ووٹ مانگنے والوں سے مسئلہ کشمیر کے بارے پالیسی کے بارے پوچھا جائے اور اس دیرنہ مسئلہ کے حل کے لئے کردار ادا کرنے والوں کو ہی ووٹ دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ صحافی تیمور لون نے وٹفورڈ میں کشمیری کمیونٹی کی ایک بیٹھک کے دوران کیا جس میں عاطف چوہدری، طیب کھوکھر ، راجا زبین ، عبدالحفیظ ، اظہر عباس چوہدری ، ظہر الدین ، ریاست بھٹی و دیگر نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ جنرل الیکشن کی تیاریاں عروج پر ہیں ۔ برطانوی نژاد کشمیری سیاسی رہنما اس بار بھی برطانوی ایوانوں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اپنی کمیونٹی کا سہارہ لینے کے لئے ڈور ٹو ڈور کمپین کر رہے ہیں اور ہر خاص و عام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کشمیری سماجی ، سیاسی اور مذہبی رہنماوں کے علاوہ عام کشمیری کمیونٹی بھی ان کے ساتھ خاصی سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ یہاں آباد کشمیری الیکشن کمپین میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ اب ہمیں کشمیری کمیونٹی کو ایک ہی پیغام دینا ہے اور وہ یہ کہ اس قسم کے مواقع بار بار نہیں آیا کرتے۔
کشمیریوں کو چاہئے کہ برطانیہ کے آمدہ جنرل الیکشن میں اپنے ووٹ کو تحریک آزادی کشمیر کے پر امن حل کے ساتھ مشروط کریں اور جو بھی ممبر پارلیمنٹ ان کے حلقہ میں ووٹ مانگنے آئے ان سے آزادی کشمیر سے متعلق اپنی پارٹی کے موقف کی وضاحت طلب کریں اور ان سے مطالبہ کریں کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے جارحیت کی انتہا کردی گئی ہے۔
ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت معصوم نوجوانوں کو بینائی سے محروم اور کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ اس پر پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف قراردار منظور کروائی جائے اور ریاست جموں کشمیر سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بھی آواز اٹھانےمیں کشمیریوں کی ترجمانی کریں گے۔ اس بات کی یقین دہانی کروائی جائے کہ پارلیمنٹ میں جاکر سوا دو کروڑ کشمیریوں کے مستقبل کے پر امن حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔