لندن (جیوڈیسک) برطانیہ میں دارالعوام کی 650 نشستوں پر پولنگ آج ہو رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق پارلیمانی انتخابات میں لیبر اور کنزرویٹو پارٹی کے امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے جب کہ دارالعوام کی 650 میں سے 326 نشستیں لینے والی جماعت تنہا حکومت بنانے کی اہل ہو گی۔
برطانوی انتخابات میں لاکھوں پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں سمیت تقریبا 5 کروڑ افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جن کے لیے ملک بھر میں 50 ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔ برطانوی انتخابات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوام آن لائن ووٹ بھی ڈال سکیں گے جب کہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کچھ ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں۔
انتخابی مہم کے آخری روز وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے کہا کہ ملک گزشتہ 5 سال میں مضبوط ہوا ہے لیکن ہمیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ لیبرپارٹی کے ایڈ ملی بینڈ نے لوگوں پر زور دیا کہ ملک میں سخت محنت کا دوبارہ صلہ دینے کے لئے انھیں ووٹ دیں جب کہ لبرل ڈیموکریٹ جماعت کے رہنما نک کلیگ نے ملک کو استحکام بخشنے کی بات کی ہے۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کسی ایک جماعت کے اکثریت حاصل کرنے کے امکانات بہت کم ہیں اس لئے اس حوالے سے کسی قسم کی پیش گوئی بھی نہیں کی جا سکتی۔