جنیوا (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسداد تشدد نے پادریوں کی جانب سے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات پر ویٹی کن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پادریوں نے یہ مکروہ فعل کرکے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسداد تشدد کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کیتھولک مسیحیوں کا مرکز ویٹی کن دنیا بھر کے بشپ اور پادریوں پر مؤثر کنٹرول رکھتا ہے لیکن اس کے پادریوں نے بچوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویٹی کن کی توہین کی اور بچوں سے ان کا یہ غیر انسانی سلوک تشدد کے خلاف 12 سال قبل کے توثیق شدہ معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ویٹی کن حکام کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے لیکن وہ متاثرین کے الزامات کا مناسب جواب نہیں دے پائے اور نہ ہی متاثرین کو اس کا مناسب معاوضہ ادا کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 10 رکنی کمیٹی کے سامنے بچوں سے زیادتی اور جنسی استحصال کے 50 کیسز لائے گئے جس سے پتا چلتا ہے کہ ویٹی کن کے پادریوں نے تشدد کے خلاف معاہدے کی پاسداری نہیں کی لہٰذا ویٹی کن اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ اس کے ماتحت کام کرنے والے کسی بھی صورت اس مکروہ فعل کے مرتکب نہ ہو اور ہر حال میں معاہدے کی پاسداری کی جائے۔