ریاض (جیوڈیسک) یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لئے قائم سعودی اتحاد کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے فوجی اتحاد پر شہری ہلاکتوں کی ذمہ داری عائد کرنے کی رپورٹ میں ٹھوس شواہد فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔
جنرل احمد العسیری نے العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “یمن میں اب ایک حکومت موجود ہے جس کا 90 فی صد شہریوں پر اثر ورسوخ ہے تو اس سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا۔
اتحاد پر کیوں بہتان لگائے جا رہے ہیں۔ “ترجمان کا کہنا تھا “عالمی تنظیم نے مختلف لوگوں کے تاثرات پر تکیہ کر لیا اور آئینی حکومت سے رابطہ ہی نہیں کیا۔ عالمی برادری کی جانب سے تسلیم شدہ آئینی حکومت کے اعداد وشمار کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
جنرل عسیری نے اس موقع پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یمن میں مستقل سیاسی حل کی تلاش میں مزید قوت صرف نہیں کر رہے ہیں۔