اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خواتین کی تعداد بڑھائی جائے گی

United Nations - Peace Missions Women

United Nations – Peace Missions Women

اقوام متحدہ (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر کے مختلف خطوں میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خواتین کا تناسب بڑھانے کے لیے سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ جمعہ اٹھائیس اگست کو منظور کردہ قرارداد کے مسودے میں عالمی ادارے کے تمام 193 رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ عسکری اور سویلین پوزیشنز پر زیادہ سے زیادہ خواتین کو بھرتی کیا جائے اور صنفی مساوات کو یقینی بنایا جائے۔

اقوام متحدہ کے محکمہ برائے امن مشنز کے مطابق سن 1993 میں میں ادارے کے امن مشنز میں عورتوں کا تناسب صرف ایک فیصد تھا۔ آج یہ تناسب چھ فیصد ہے۔ 2019 میں مجموعی طور پر پچانوے ہزار امن دستوں میں سے صرف 4.7 فیصد خواتین فوجی پوزیشنوں پر تعینات تھیں جبکہ 10.8 فیصد پولیس یونٹس کا حصہ تھیں۔ فوج، پولیس اور انصاف کے مختلف محکموں میں اس وقت عورتوں کی مجموعی تعداد چھ فیصد بنتی ہے۔

پانچ سال قبل منظور کردہ ایک قرارداد کے تحت سن 2028 تک اقوام متحدہ کے تمام عسکری و امن مشنز میں عورتوں کا تناسب دو گنا بڑھنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کے محکمہ برائے امن مشنز کے مطابق اگلے آٹھ برس میں اس ہدف تک پہنچنے کے لیے فوجی دستوں میں خواتین کے تناسب کو پندرہ فیصد، خواتین مبصرین کے تناسب کو پچیس فیصد، پولیس یونٹس میں خواتین کے تناسب کو بیس فیصد اور دفاتر میں آفیسر خواتین کے تناسب کو تیس فیصد تک پہنچانا ہو گا۔

انڈونیشیا کی قیادت میں پیش کردہ اس قرارداد میں اقوام متحدہ کے تیرہ مختلف مشنز میں مردوں اور عورتوں کے تناسب میں واضح تفریق پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ قرارداد کے مسودے میں امن مشنز میں خواتین کے کردار کو بھی سراہا گیا۔ اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مشنز میں صنفی مساوات کو یقینی بنائیں۔

قرارداد کے مسودے میں رکن ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے جس سے امن مشنز میں خواتین کا تناسب بڑھے۔ اس کے لیے معلومات اور تربیت جیسی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے اور رکاٹوں کو دور کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

جمعے کو منظور ہونے والی اس قرارداد میں جنسی ہراسانی کے الزمات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امن مشنز میں ایسے واقعات کے روک تھام کو یقینی بنائیں۔