نیویارک (جیوڈیسک) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر حل کرائے کیونکہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پہلے آنے والے مسائل میں سے ہے اور اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو اس سے اقوام متحدہ کی اہمیت اور افادیت کم ہو کر رہ جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں نیو یارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کی کیبنٹ چیف سوزینہ مالکورہ ( Susana Malcorra) سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر سوزینہ مالکورہ نے انہیں یقین دلایا کہ کشمیر کا مسئلہ اب بھی اقوام متحدہ کے چارٹر پر موجود ہے اسکے ایجنڈے میں شامل ہے اور جو کچھ بھی بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے انہیں بریفنگ دی ہے وہ اس بریفنگ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل تک پہنچائیں گی۔
بیرسٹر سلطان نے اس موقع پر کہا کہ لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے آبزرور مشن اب بھی موجود ہیں، سیکرٹری جنرل کو چاہئے کہ وہ ان مشنز سے غیر جانبدارانہ رپورٹس منگوائیں اور اصل صورتحال سے واقفیت حاصل کریں، کشمیری عوام آج بھی سفارتی ذرائع اور بات چیت کے ذریعے سے مسئلہ کشمیر کے حل پر یقین رکھتے ہیں اور اب جبکہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوجیں انخلاء کر رہی ہیں تو کہیں کشمیر کا نوجوان جو کہ حالات کا بہادری سے مقابلہ کر رہا ہے اس صورتحال سے فرسٹریٹڈہو کر بندوق اٹھانے پر مجبور نہ ہو جائے، اقوام متحدہ فوری طور پر اپنا کردار ادا کرے۔