غزہ (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارے ریلیف اینڈ ورک کے ترجمان کرس گنیز غزہ کی صورتحال بتاتے ہوئے براہ راست انٹرویو کے دوران پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔
یو این آر ڈبلیو کے ترجمان غزہ میں اسرائیلی بربریت سے متاثرہ خاندانوں کو مختلف اسکولوں اور خیمہ بستیوں میں دیکھ بھال کر رہے ہیں اور گزشتہ روز صیہونی فوج کی جانب سے متاثرہ کیمپ پر حملوں میں خواتین اور معصوم بچوں کی شہادتوں کے بعد عرب ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔
کرس گنیز نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ صیہونی فوج کی جانب سے پناہ گزینوں کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے جبکہ اسرائیلی فوج کے حملے میں یواین آرڈبلیو کے 5 اہلکار بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
کرس گنیز کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی کھلے عام خلاف ورزی جاری ہے اور پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد ایک عام فرد کی طرح ان کی بھی ہمدردیاں نہتے فلسطینیوں کے ساتھ ہیں جبکہ اس سے قبل بدھ کے روز کرس گنیز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا تھا کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپوں میں اب تک 2 لاکھ 19 ہزار 657 متاثرہ افراد قیام پذیر ہیں جن میں سے بیشتر اسرائیل کی جانب سے حملوں کے اعلان کے بعد نقل مکانی کر کے آگئے تھے۔