لاہور (جیوڈیسک) جماعتِ اسلامی نے متحدہ قومی موومنٹ سے کہا ہے کہ اگر وہ نئے صوبوں کی تخلیق میں سنجیدہ ہے تو نئے وفاقی یونٹوں کی تشکیل کے لییے آئینی عمل کا آغاز کرے۔ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے یہاں اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو چاہیے کہ وہ اپنا کیس سندھ اسمبلی میں لے جائے اور نئے صوبوں کی تخلیق کے سلسلے میں اپنے اتحادیوں کو قائل کرنے کے لیے وہاں ایک مہم شروع کرے۔‘‘
یہ بات انہوں نے سندھ کو جنوبی، شمالی اور وسطی صوبوں میں تقسیم کرنے کے ایم کیو ایم کے مطالبے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کی اتحادی ہے، اور اگر وہ اپنے مطالبے کے بارے میں سنجیدہ ہے تو اس کو چاہیے کہ آئینی ضرورت کے مطابق صوبائی اسمبلی میں اس مقصد کے لیے ایک تحریک پیش کرے۔
آئینی طریقہ کار کے تحت ایک صوبے کی جغرافیائی سرحدوں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے لیے ایک قرارداد صوبائی اسمبلی میں وفاقی یونٹ سے متعلق دوتہائی اکثریت سے منظور کی جانی چاہیے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے دینے والے جماعتوں کو دھاندلی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے مسلح افواج یا کسی اور حلقے کی جانب دیکھنے کے بجائے پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کی قیادت کی ضمانت پر اعتماد کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تمام سیاسی جماعتیں یہ ضمانت دیتی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ثابت ہو گئی تو وزیراعظم مستعفی ہو جائیں گے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں صوبائی حکومت براہِ راست ملؤث ہوئی تو وزیراعلیٰ پنجاب استعفٰی دے دیں گے، پھر پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کی قیادت کو اپنا دھرنا ختم کر دینا چاہیے۔