کراچی : متحدہ اور پیپلز پارٹی کی ناقص حکمت عملی اور غلط طرز حکمرانی کی وجہ سے کراچی میں مہاجر اور سندھ میں سندھی اقلیت ہوگیا۔ یہ بات کراچی ویلفیئر کمیٹی کے چیف آرگنائزر عالم علی نے شہریوں کے وفد سے دوران گفتگو کہی۔ انہوں نے بتایا کہ 1987-88کے الیکشن میں مہاجروں نے MQM اور سندھیوں نے پیپلز پارٹی کو اپنے حق کے تحفظ کیلئے ووٹ دیا مگر یہ دونوں جماعتیں سندھیوں اور مہاجروں کے حقوق کے تحفظ میں ناکام ہوگئی۔ عالم علی نے کہا کہ انسانی بنیادی سہولیات تعلیم ، روزگار،صحت، پینے کا صاف پانی، صفائی اور ٹرانسپورٹ حاصل تھی اور یہ تمام سہولیات1985تک کم از کم کراچی کے شہریوں کو حاصل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے صنعتی علاقوں میں ہر کمپنی، فیکٹری کے باہر ضرورت ہیں کے بورڈ لگے ہوتے تھے، سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے لینے کیلئے تعلقات نکالنا پڑتے تھے، پانی گھروں میں آتا تھا، صفائی کا عملہ ہر کونسلر کے پاس ہوتا تھا اور KTCکی ٹرانسپورٹ شہریوں کو دستیاب تھیں۔جبکہ یہ تمام سہولیات 1987کے بعد ختم ہونا شروع ہوئی اور آج اپنے تمام حقوق ہمیں خریدنا پڑھ رہے ہیں۔ عالم علی نے بتایا کہ اگر 1985میںکراچی کی آبادی 1کروڑ 25لاکھ تھی تو ان میں 1کروڑ 10لاکھ مہاجر تھا، اتنی بڑی اکثریت ہونے کے باوجود MQM 40فیصد کوٹہ حاصل نہیں کرسکی اور جو مل رہا تھا وہ بھی گیا۔ انہوں نے کہا کہMQMکے پاس بلدیاتی اداروں کے حوالے سے آخری موقع ہے کہ وہ اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرکے کراچی کے شہریوں کو قانون کے مطابق شریک اقتدار بنائیں تاکہ ایک نئے اتحاد کے ذریعہ اپنے حقوق کی جدوجہد کا آغاز کیا جا سکے۔