متحدہ کے قائد الطاف حسین چیک اپ کیلئے ہسپتال منتقل

Altaf Hussain

Altaf Hussain

کراچی (جیوڈیسک) منی لانڈرنگ کے الزامات میں لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے برطانیہ کی وزیر داخلہ تھریسا مے کی اجازت کے بعد الطاف حسین کو حراست میں لیا۔

ایم کیو ایم کے سربراہ کو حراست میں لینے کے لئے 70 سے زائد پولیس اہلکاروں نے آپریشن میں حصہ لیا۔ سپیشل آپریشنز یونٹ کے اہلکار ایجوئر کے علاقے میں دیواریں پھلانگ کر اور داخلی دروازہ توڑ کر الطاف حسین کے گھر میں داخل ہوئے۔ الطاف حسین کو حراست میں لینے کے بعد پیڈنگٹن گرین پولیس سٹیشن لے جایا گیا۔

پولیس سٹیشن میں الطاف حسین کا آڈیو ویڈیو بیان قلمبند کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے سربراہ کے ڈی این اے کے نمونے اور فنگر پرنٹس بھی لئے گئے ہیں۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے ساٹھ سالہ الطاف حسین کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ دوسری طرف الطاف حسین کے گھر میں پولیس اہلکاروں نے کئی گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق۔ پولیس اہلکار وقفے وقفے سے گھر کے اندر سے تھیلے لے جا کر گاڑیوں میں منتقل کرتے رہے۔ منی لانڈرنگ کے الزامات میں میٹرو پول پولیس نے الطاف حسین کے برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

ادھر ایم کیو ایم کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کو انٹرویو کیلئے پولیس سٹیشن لے جایا گیا جہاں سے انہیں طبی معائنے کے لئے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں الطاف حسین کا طبی معائنہ اور بلڈ ٹیسٹ بھی کئے گئے۔ فاسٹنگ بلڈ ٹیسٹ آج لندن کے وقت کے مطابق گیارہ بجے کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق اس دوران الطاف حسین ہسپتال میں ہی قیام کریں گے اور ٹیسٹ رپورٹ کی بنیاد پر الطاف حسین کے پولیس کو انٹرویو دینے کا فیصلہ ڈاکٹر فیصلہ کریں گے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کارکنوں کی بڑی تعداد سینٹرل لندن کے پولیس سٹیشن اور ہسپتال پہنچ گئی۔ ایم کیو ایم کے سربراہ ‏الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد کراچی میں ہونے والے ردعمل پر حکومت نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حکومتی ترجمان کہتے ہیں کہ الطاف حسین کو قونصلر سروسز فراہم کرنے کیلئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو ہدایت کر دی ہے۔ حکومتی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس واقعے کے باعث بے چینی پائی جاتی ہے لیکن اس کی آڑ میں شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانا خلاف قانون ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن بحال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت الطاف حسین کی ہر طرح سے قانونی اور اخلاقی مدد کیلئے تیار ہے۔