واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کے حوالے سے پینترا بدلتے ہوئے 2016 تک توسیع کردی ہے۔ امریکا نے رواں سال کے اختتام پر 9 ہزار 800 اہلکاروں کو افغانستان سے واپس بلانے کا اعلان کیا ہے جبکہ مکمل فوجی انخلا کے حوالے سے مزید توسیع کرتے ہوئے 2016 کے اختتام پر فوجیوں کو واپس بلانے پر غور شروع کر دیا۔
دوسری جانب امریکا افغان صدر حامد کرزئی پر متعدد باردباؤ ڈال چکا ہے کہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کی سیکیورٹی کے لئے امریکی افواج کی موجودگی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کر دے تاہم حامد کرزئی نے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکارکرتے ہوئے معاملہ آئندہ منتخب ہونے والے صدر کی صوابدید پر چھوڑ دیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر بارک اوباما نے چند روز قبل افغانستان کے اچانک دورہ کیا تاہم افغان صدر حامد کرزئی نے ان کا استقبال تک نہ کیا جب کہ اس دورے میں اوباما کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔