امریکا اپنی سازش میں خود پھنستا جا رہا ہے …..؟

Malaysian Plane

Malaysian Plane

اَب اِسے سائنس اور جدید دنیا کی خوش فہمی کہیں یاپھر اِس کی کم عقلی مگر دراصل یہ حقیقت ہے کہ آج کی یہ جدیداور سائنسی دنیا جویہ دعویٰ کرتی نہیں تھکتی ہے کہ یہ دنیا کے اِس کونے سے اُس کونے تک ، زمین کی کئی کئی تہوں اور آسمانوں کی بلندیوں اور سمندر کی گہرائیوں میں چھپی اور قیامت کی رات سے کہیں زیادہ سیاہ اندھیرے میں پڑی سوئی تو کیا اِس سے بھی کہیں زیادہ باریک شے کوبھی پلک جھپکتے ہی ڈھونڈنکلانے میں مہارت رکھتی ہے مگرافسوس کے ساتھ یہ کہناپڑرہاہے کہ آج اِسی جدیداور سائنسی آلات اور مشینری سے لیس دنیا ملائیشین جموجیٹ طیارے 370 MH کی تلاش میں ناکامی پر اپنی یوں ہوتی ہوئی سُبکی کے آگے بے بس ہوکر خود ہی شرمندہ ہوتی ہوئی محسوس ہورہی ہے کیوں کہ آج دوہفتے گزرجانے کے بعد بھی یہی سائنس اور اِس کے جدیدآلات کئی من وزنی ملائیشین ائرلائین کے طیارے 370 MH اور اِس میں سوارسیکڑوں قیمتی اِنسانی جانوں کی تلاش میں بُری طرح سے ناکام نظرآتی ہے ۔

جبکہ ملائیشیا میں حکام کا کہناہے کہ وہ دیگر ممالک کی جانب سے فراہم کردہ سٹیلائٹ اور یڈارڈیٹاکی مددسے لاپتہ مسافرطیارے کی تلاش کا دائرہ محدودکرنے کی کوشش کررہے ہیں،ملائیشین وزیرحشام الدین حُسین نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں بتایاہے کہ بحرِ ہند کے جزیرے مالدیپ میں ملائیشین طیارہ دیکھے جانے کی خبروں میںکوئی صداقت نہیں ، اِن کا کہناتھاکہ اِس جزیرے کے کچھ رہائشیوںکی اطلاعات کے مطابق ایک جموجیٹ کو نچلی پروازکرتے دیکھاتھاابھی اِس کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہاجاسکتاہے کہ جس طیارے کو دیکھاگیاکیا وہ طیارہ ملائیشین ہی طیارہ تھا لیکن ملائیشیانے اپنے طیارے کی تلاش کے لئے جن ممالک سے مددمانگی ہے اِن میں پاکستان بھی شامل ہے تاہم پاکستانی سول ایوی ایشن کا کہناہے کہ طیارے کی پاکستانی حدود میں داخلے کا کوئی سُراغ نہیں ملاہے۔

اگرچہ آج ملائیشین طیارے کو اپنے ٹریک سے غائب ہوئے لگ بھگ دوہفتوں سے بھی زیادہ کا وقت گزرچکاہے مگر ابھی تک اِس کے بارے میں کوئی پتہ نہیں چل سکاہے کہ طیارے کو آسمان کھاگیاہے یا زمین نِگل گئی ہے مگرآج دنیایہ ضرور تصورکرچکی ہے کہ ملائیشین طیارہ بدستورلاپتہ ہے..؟اَب ایساکب تک رہے گا…؟یہ کسی کو کچھ نہیں معلوم ہے کہ اَب دنیااِس مخمصے میں کب تک مبتلارہے گی …؟مگرآج اتناضرورہے کہ امریکااپنی سازش میں خودہی پھنستاجارہاہے، جی وہ امریکاجس نے اول روز سے ہی یہ چاہ کہ وہ ملائیشین طیارے کے لاپتہ ہونے کے ڈانڈے پاکستان سے ملادے اور اِس طرح پھر اپنی کوئی سازش پاکستان کے سر تھونپ کر پاکستان کو دہشت گرد مُلک قراردلواکر اِس کی ترقی و خوشحالی اور بالخصوص پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرادے،وہ تو اچھا ہواکہ ہمارے حکمرانوں، سیاستدانوں اور ہمارے قومی اداروں کی بروقت حکمتِ عملی کام آئی اور اُنہوں نے اِس امریکی سازش کو ناکام بنانے میں اپنے اپنے لحاظ سے بھرپورکرداراداکیا اور کرنے کا عزم صمیم کیا تو امریکیوں کو دن میں تارے نظرآگئے ورنہ تو امریکاپہلے ہی دن سے ملائیشین کو چیخ چیخ کر یہی بتاتارہاکہ” تمہاراطیارہ بحرہ عرب میں پاکستان اور افغانستان میں ہی کہیں غائب ہواہے” لگتاہے کہ اِس طرح امریکاکی بس ایک یہی کوشش رہی ہوگی کہ وہ کسی بھی طرح سے ملائیشین کو اِس امریکی کہے پر یقین آجائے اور ملائیشین سمیت دنیا یقین کرلے کہ جو امریکاکہہ رہاہے بس وہی ٹھیک ہے اور پھرساری دنیا پاکستان اور افغانستان کو ملائیشین طیارے کے غائب کرنے کا ذمہ داٹھیراکراِن کے خلاف ہولے… اور امریکا پھر بچ نکلے …آج مگرماسکوسے آنے والی اِس خبرنے سب کو حیران کردیاہے، اِس خبرکے بعد دنیاکو لگنے لگاہے کہ پاکستان اور افغانستان پر ملائیشین طیارے کی گمشدگی کا ملبہ گرانے والاامریکا اَب خود ہی اپنی سازش میں پھنستاجارہاہے اگر واقعی ایساہواجس کے بارے میں ماسکو سے خبرآئی ہے تو پھر کیا دنیا امریکا کے مکروہ چہرے سے آگاہ نہیں ہوجائے گی…؟اور جب دنیاکو یہ اچھی طرح سے معلوم چل جائے گا اور اِس بات کا پورایقین ہوجائے گاکہ ملائیشین ائرلائین کے طیارے کو امریکانے ہی اپنے نائن الیون کے طرزکے کسی نئی سازش کو عملی جامہ پہنانے اور اِس سے اپنے نئے گھناؤنے مقاصدکے حصول خاطرغائب کیا یاکرایاہے…؟ توکیا پھر دنیاخودیہ فیصلہ کرے گی کہ وہ امریکاکے ساتھ کیسارویہ رکھے گی…؟

American Navy

American Navy

بہرحال…! ابھی اِس خبرپر نظرڈال لیتے ہیں جو بذریعہ مانیٹرنگ ڈیسک ماسکو سے ہوتی ہوئی پاکستانیوں سمیت دنیاکے دیگرممالک کے لوگوں تک بھی ضرور پہنچی ہوگی وہ خبریہ ہے کہ ” ملائیشین ائرلائین کے طیارے کو لاپتاہوئے کئی دن گزرگئے ہیں اور اِس دوران جہازکے بارے میں کئی مفروضے سامنے آئے ہیںجیسے بھارتی ماہرعملیات کا کہناہے کہ” تھائی لینڈکے ریڈارپرٹریکنگ کاشبہ ،جہازکوہائی جیک کرنے کے بعد ڈبودیاگیا”لیکن گمشدہ ملائیشین طیارے سے متعلق اِن تمام مفروضوں اور طلسماتی کہانیوں کے علاوہ روس کی لکھاری سورچافال نے کچھ واقعات کی ایسی کڑیاںملاکر ایک حیران اور پریشان کردینے ( مگراِنسانی حقوق کے سب سے بڑے علمبردار بنے رہنے )والے امریکی چہرے کو بے نقاب کردینے کے لئے حقائق سے یوں پردہ اُٹھایاہے کہ ”ملائشیاکے طیارے کی گمشدگی میں امریکاملوث ہے”اِس نے لکھاہے کہ ”روسی ماہرکے مطابق پرواز370 MHکے غائب ہونے میں امریکاکا ہاتھ ہے امریکی نیوی سیلزنے ہی جہاز کا رُخ موڑاتھا جہاز میں امریکی نیوی کا کچھ مشکوک سامان موجودتھا جِسے چین پہنچنے سے ہر حال میں روکناتھایہ سامان امریکی کنٹینرشپ کے ذریعے لایاگیاتھا اِس سامان کی حفاظت پر ماموردوامریکی اہلکارپراسرارطور پر مارے گئے

، آٹھ مارچ کو یہ سامان 370 MH پر لوڈکیا گیاپھرراستے میں ہی پائلٹ کی ملی بھگت سے ڈیگوگارشیامیں امریکی نیوی کے اڈے پراُتارلیاگیاروسی قلمکارسورچافال نے روسی جنرل اسٹاف آف آرمڈفورسزجی آریوکی رپورٹ کو بنیادبنایاہے رپورٹ کے مطابق کنٹرول ٹاورسے رابطہ منقطع ہونے کے بعد ریموٹ کنٹرول کے ذریعے جہاز کو ڈیگوگارشیا تک پہنچایاگیااِسی روزچین کی موبائل کمپنیوں کی سروس بھی جیمرزلگاکر بندکی گئی تھی ،پائلٹ کی جانب سے جان بوجھ کر کنٹرول روم سے رابطہ منقطع کرنے کے اشارے پہلے ہی مل چکے ہیں،روسی قلمکارسورچافال نے اپنی تحریرمیں تجزیہ کاروں کے شبہ کی روشنی میں اِس بات کا بھی کُھلم کُھلاانکشاف کیاہے کہ کہیںایک اور نائن الیون کے واقعہ کی تیاریاں تو نہیں کی جارہی ہیں ، ہوسکتاہے کہ طیارہ کسی خفیہ مقام پر اُتارگیاہو اور اِس کے بعد اِسے پھر نائن الیون طرز پر کسی مغربی ملک کی اہم ترین عمارت سے ٹکرانے کے لئے استعمال کیاجائے واضح رہے کہ 2001میں نائن الیون واقعہ کے بعد ایسی روپرٹس بھی دنیاکے سامنے آئیں تھیں جن میں کہاگیاتھاکہ امریکانے اسلامی ملکوں پر چڑھائی کے لئے نائن الیون کاڈرامہ خودرچایا،ممکن ہے

نائن الیون کے واقعہ کے لئے بھی امریکانے ایساہی کیا ہو،اُس وقت ایسی خبریں توسامنے نہ آئیں مگرآج امریکا اپنی اُسی قسم کی سازش میں خود ہی پھنستاجارہاہے ، اگرچہ اِس بارے میں حتمی طورپر تو کچھ نہیں کہاجاسکتاہے کہ ایساہوبھی سکتاہے یہ نہیں… آج جس کے بارے میں روسی قلمکارسورچافال نے اپنی تحریرمیں لکھااور تجزیہ کاروں کی روشنی میں انکشاف کیاہے مگر پھر بھی دنیا کو امریکا کے بارے میں اِیسی خبروں اور حقائق سے متعلق تیاررہناچاہئے کیوں کہ آج امریکادنیا اور بالخصوص اسلامی ممالک پر اپنی بدمعاشی اور اپنی داداگیری قائم کرنے کے لئے کچھ بھی کرسکتاہے۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com