واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں نیویارک سمیت مختلف ریاستوں میں برفانی طوفان اور تیز ہواؤں کے بعد نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جس کے بعد حکومت نے متاثرہ ریاستوں میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکی ریاست نیویارک، نیوجرسی، میری لینڈ اور کنکٹیکٹ شدید برفانی طوفان اور تیز ہواؤں کی لپیٹ میں ہیں جہاں نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جب کہ سینکڑوں پروازیں منسوخ ہونے اور سڑکوں پر برف کے ڈھیر لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک سڑکوں پر 8 انچ تک برف موجود ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کے بعد لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جب کہ متاثرہ ریاستوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی۔
نیویارک کے حکام کا کہنا ہے کہ طوفان تمام تر توقعات سے کئی گنا خطرناک ہے جس کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہنگامی بنیاد پر سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ ریاست مشی گن میں برفباری کے باعث گاڑیوں کے ٹکرانے کے متعدد واقعات رونما ہوئے شکاگو ایکسپریس وے پر 34 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، بالٹی مور اور فلاڈلفیا کے ایئرپورٹس سے 7 ہزار 600 سے زائد فلائٹس منسوخ کی جاچکی ہیں جب کہ جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر سینکڑوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ برفباری کے ساتھ طوفانی ہواؤں کے باعث ورجینیا سے پنسلوانیا کے ایک لاکھ صارفین بجلی سے محروم ہوگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی ریاستوں میں 2 فٹ تک برفباری کا امکان ہے جب کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں درجہ حرارت 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرچکا ہے۔