واشنگٹن (جیوڈیسک) غزہ پر بدھ کو حملوں میں ایک پر ہجوم بازار کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ اقوامِ متحدہ کے ایک سکول پر بھی شیلنگ ہوئی۔ اس کے نتیجے میں فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد تیرہ سو ساٹھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
پناہ گزینوں کے لیے قائم ایک کیمپ میں حملے کا نشانہ بننے والے سکول میں تین ہزار سے زائد لوگ پناہ لیے ہوئے تھے۔ فلسطینی طبی حکام کے مطابق سکول پر حملے کے نتیجے میں کم از کم سترہ افراد ہلاک ہوئے۔
امریکا نے اس حملے کے ردِ عمل میں جاری کیے گئے مذمتی بیان میں لفظوں کا محتاط استعمال کیا ہے تاہم اس سے وائٹ ہاوس کا اسرائیل کے لیے پایا جانے والا غصہ بھی ظاہر ہوتا ہے۔
اگرچہ باراک اوباما اور دیگر اعلیٰ امریکی عہدے دار بدستور حماس کے راکٹ حملوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کر رہے ہیں تاہم اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں پر وائٹ ہاوس کا ردِ عمل سخت سے سخت ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی حکام نے اسرائیل سے براہ راست کہا ہے کہ وہ شہری ہلاکتوں کو روکنے کے لیے مزید کوششیں کرے۔