مقبوضہ کشمیر میں چار اور پانچ اگست کی درمیانی رات سے کرفیو لگا ہوا ہے نہ پانی نہ بجلی نہ ٹیلی کمیونیکیش نہ انٹرنیٹ معصوم کشمیریوں کا خون گلی نالیوں اور سٹرکوں پرپانی کی طرح بہایا جا رہا ہے اس سے بڑی کشمیریوں کے لئے اور قیامت کیا ہوگی انڈیا کے وزیراعظم مودی جو ہٹلر چنگیز خاں لاکو خاں کے ظلموں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں حوانیت اور درنگی کی مثالیں قائم کر رہا ہے نریندر مودی جو انسانیت کے روپ میں درندہ ہے. یہ نریندر مودی اور اس کی ظالم حکومت ہے جو کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے نہتے معصوم بھائیوں اور بیٹوں کے سامنے ان کی بہنوں اور ماؤں کو اجتماعی زیادتی درندگی کا نشانہ بنایا جاتا ہے. زیادتی کے بعد فوجی وردی میں ملبوس درندے کشمیری بہنوں ماؤں اور بیٹیوں کو زبح کر کے لاشیں چوکوں میں سڑکوں میں لٹکا دیتے ہیں.
معصوم بچوں کو اغواء کر کے ان کے سامنے انکی پاکیزہ مائیں بہنیں اور بیٹیوں کی اجتماعی بے حرمتی اور زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی بے بسی لاچاری کا مزاق بنایا جاتا ہے. اور پھر نہتے شہریوں کے جسم میں کیمیکل انجیکشن کی صورت میں دھکیل کر ہمیشہ کے لیے معزور بنایا جا رہا ہے. مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو کچلنے کیلئے جو خواتین اور نوجوان شامل ہیں ان کو کرفیو کی صورت میں فوجی گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ایسے خواتین و حضرات بچے بوڑھے جو بیمار اور لاچاری کی وجہ سے آزادی کی تحریک کا حصہ نہیں بن سکتے انہیں مارنے کے لئے کھانے پینے کی اشیاء جو کرفیو کی وجہ سے میسر نہیں بھوکا پیاسا مرنے کے لیے کرفیوں میں نرمی نام کی کوئی چیز نہیں. دودھ پیتے بچے سسک سسک کر بھوکے پیاسے مر رہے ہیں جو بیمار معزور ہیں ان کو ادویات میسر نہیں اس کرفیو کا ایک ہی مقصد ہے کہ وہ مسلمان کشمیری کو آزادی کی تحریک کو اپنے لہو سے زندہ کیے ہوئے ہیں ان کی آزادی کی تحریک ختم ہو جائے گی۔
انسانی حقوق کے علمبردار انڈیا کا ظلم و ستم دیکھ کر کیوں خاموشی؟ صرف یہی نہیں کہ کشمیری مسلمان ہیں بلکہ انڈیا اسرائیل اور امریکہ کی بہت بڑی سازش ہیں۔ جولائی 2019 کے دورے کے دوران ڈولنڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر کے معاملے میں اپنا کردار ادا کرنے یعنی مقبوضہ کشمیر کے مسلہ پر انڈیا اور بھارت کے درمیان ثالثی کرنے کی پیش کش کی جس کو پاکستان سمیت تمام امن پسند ممالک نے سراہا مگر افسوس انڈیا نے امریکہ کو آنکھیں دیکھائیں تو امریکہ نے کہا اگر مودی مانے تو میں ثالثی کا کردار ادا کر سکتا ہوں ۔کیا مودی کی اتنی جرت ہے کہ امریکی ثالثی ٹھکرائے ؟ لیکن مودی نے ٹرمپ کی ثالثی کی پیش کش نہیں ٹھکرائی بلکہ امریکہ اور بھارت کی خفیہ ڈیل کے تحت اپنا کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ دنیا کی سپر پاور ہے۔ افغانستان سے امریکہ کوبری طرح نکامی ہوئی امریکہ چاہتا ہے کہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنی بچی کھچی عزت بچانے کی تگ و دو میں ہے دنیا جانتی ہے امریکہ کو افغانستان میں بری طرح شکست ہوئی اور کسی سے یہ بھی ڈھکی چھپی بات نہیں امریکہ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان اور چین کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔
دشمس کا یہ خواب پورا نہیں ہوا اور نہ ہی پورا ہوتا ہوا نظر آرہا ہے کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر میں جو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے اس کا مین مقصد پاکستان اور انڈیا کے درمیان اپنی امن فوجوں کے نام سے آ کر بیٹھنا ہے تاکہ پاکستان انڈیا کو ایٹمی جنگ سے بچایا جائے اور اس مقصد کے لیے نومبر دسمبر میں منصوبے پر عمل درآمد کرے گا اور اس سے پہلے پہلے انڈیا اور پاکستان کو جنگ میں دھکیلنے کا ماحول بنایا جارہا ہے اگر امریکہ کا یہ منصوبہ کامیاب ہوجاتا ہے تو انڈیا اورپاکستان کے درمیان امن فوج کی ضرورت اور اہمیت بڑھ جائے گی امریکہ کو جہاں اگانے کا بہانہ مل جائے گا اور اس طرح چائنا کو بھی امریکا نتھ ڈال سکے گا اس منصوبے میں امریکہ کی ایک شیطانی چال یہ بھی ہو سکتی ہے کہ امریکہ افغانستان سے اپنی ناکامی کا بدلہ لینے کے لیے افغانستان کے باڈر سے افغانی آرمی کو اس وقت پاکستان پر حملے کے لئے اکسائے جب پاکستان کی فوجی اور انڈیا کی فوج جنگ کی صورت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے روایتی جنگ کا شکار ہوں تاکہ افغانستان سے امریکہ اپنی ناکامی کا بدلہ لے سکے اور اس طرح پاکستان کی فوج کو بھی کمزور کیا جا سکے۔
امن کے نام پر کا برصغیر پر آتا بھی ہے تو اس کا فائدہ کیا کشمیر کو زیادہ نہیں ہوگا بلکہ اصل فائدہ انڈیا اور اسرائیل کا ہوگا. امریکہ ایسا حب کشمیر میں نہیں بغض چین میں کرے گا. پاکستان کو خارجہ پالیسی نئے سرے سے مرتب کرنا ہوگی تا کہ UAE اور سعودی عرب سے گلہ شکوہ کہ گجرات کے قصائی اور کشمیریوں کے قاتل مودی کو سول ایوارڈ کیوں دیا گیا؟ جوابی کاروائی میں وہ بھی نہ کہہ سکیں کہ مودی کی کامیابی کی دعا ، مودی کو وزیر اعظم بننے کی مبارکباد اور انڈین جنگی پائلٹ کو واپس کرنے والہ کوئی اور نہیں بلکہ اسلامی جموریہ پاکستان ہے ۔ جی ہاں پاکستان ہی ہے جس کی فضائی حدود مودی استعمال کر کے سول ایوارڈ کا پہنچا ہے۔
سعودیہ سمیت عرب امارات نے مودی کو سول ایوارڈ دیکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ عرب امارات کو اپنی اپنی حکومتیں اپنے اپنے مفادات عزیز ہیں.کشمیر شہ رگ ہے تو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی ہے.مودی دنیا کو کشمیر میں تجارت کے لئے سبز باغ دیکھا دیکھا کر کشمیریوں کے خون سے کھیل رہا ہے اور مفاد پرست دنیا کشمیر جو دنیا میں جنت ہے اپنے اپنے مفادات کا سپنا دیکھنے کے لئے مدہوش ہے ۔ اتنی مدہوش ہے کشمیریوں کی چیخ و پکار ، آہ بکار، لہو کے چھٹے۔ اجڑتے سہاگ نیلام ہوتی حوریں سسکتی مائیں تڑپتی معصوم کلیاں کے دکھ نہ نظر آتے ہیں نہ سنائی دیتے ہیں۔
ہمارے لئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ عزت و احترام کی جگہ ہے مودی ہٹلر کو سب سے بڑا ایوارڈ ملنا حضرت عثمان غنی اللہ تعالی عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی قربانیوں کی یاد تازہ کرگی شاید اسی لیے کسی شاعر نے کہا ہے جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگ گے۔
پاکستان کے عوام خوش قسمت قوم ہیں جن کو محب وطن اور عشق رسول ۖسے سرشار افواج پاکستان ملی ہیں پاکستان کی افواج اللہ تعالی کے کرم وفضل اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیض سے دشمن کی ہر سازش اور چال کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے پاکستانی قوم کی طرح پاکستانی فورسز اچھی طرح جانتی ہے پاکستان کی شہ رگ کشمیر ہے اور کوئی بھی جاندار اپنی شہ رگ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا تو پاکستان کیسے رہ سکتا ہے. کشمیر کے معاملے میں اسرائیل امریکہ اور بھارت ایک صفحہ پر ہے جبکہ غلامان مصطفیٰ ۖ دوسرے صفہ پر۔ دنیا دیکھے گی کامیابی نبی کریم ۖ کے غلاموں کے نصیب میں ہوگئی۔ اور پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور اسلام کے قلعہ میں کشمیری داخل ہو کر سجدہ شکرانہ ادا کریں گئے ان شااللہ۔