ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکہ کے شمالی قفقاز کے علیحدگی پسند جنگجوؤں سے براہ راست تعلقات ہیں اور وہ انہیں لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔ اتوار کو ایک دستاویزی نشریات میں پیوٹن نے و روسی خصوصی سروسز کی انٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا تعاون کا یہ سلسلہ 2000 کی دہائی کے آغاز میں جاری رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خصوصی سروسز نے بتایا کہ شمالی قفقاز کے جنگجوؤں اور آذربائیجان میں امریکی فورسز کے نمائندے کے درمیان براہ راست رابطے ہیں۔ امریکہ کی طرف سے ان جنگجوؤں کو ٹرانسپورٹ میں بھی مدد دی گئی۔ پیوٹن نے کہا میں نے اس وقت کے امریکی صدر کو بتایا تو انہوں نے یہ سب کچھ روکنے کا کہا تاہم اگلے دنوں میں میرے معاونین ایف بی ایس کے سربراہوں کو واشنگٹن کی جانب سے لیٹر موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ ہم روس میں حزب مخالف کی تمام قوتوں کے ساتھ تعلقات قائم رکھیں گے۔
ہمارے خیال میں ہمیں ایسا کرنے کا حق ہے اور آئندہ بھی ہم ایسا ہی کرینگے۔ واضح رہے پیوٹن نے 1999ء میں وزیراعظم کے طور پر دوسری چیچن جنگ کا آغاز کیا تھا جو 2009ء تک جاری رہی تھی۔ پہلی چیچن جنگ 1994ء سے 1996ء تک جاری رہی تھی۔ پیوٹن نے کہا مغربی سپیشل سروسز نے بظاہر جنگجوؤں کا اسی لئے ساتھ دیا تھا کیونکہ وہ روس کے مخالفین کو اپنا اتحادی سمجھتے تھے۔
پیوٹن نے زور دیا کہ حکومتوں کو دہشت گردوں کے ساتھ بالکل کام نہیں کرنا چاہئے۔ آپ عبوری سیاسی اور جغرافیائی مقاصد دہشت گردوں کو استعمال کر کے کبھی بھی حاصل نہیں کر سکتے۔