واشنگٹن (جیوڈیسک) متحدہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو دوبارہ دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی صف میں شامل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار کابینہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ملک قرار دے گا، جس اقدام کا مقصد اس مطلق العنان حکومت پر اضافی مالی اور سفارتی دباؤ ڈالنا ہے۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے دِن وائٹ ہاؤس سے اعلان کیا کہ ’’یہ بات کئی برس پہلے ہوجانی چاہیئے تھی‘‘۔ اُنھوں نے شمالی کوریا کو ایک ’’قاتل حکومت‘‘ قرار دیا۔
اس اقدام کا باضابطہ اعلان منگل کے روز امریکی محکمہ ٴخزانہ کرے گا، اور اس طرح، شمالی کوریا امریکی محکمہٴ خارجہ کی اس فہرست میں پھر سے شامل ہوجائے گا، جو فہرست دہشت گردی کی سرپرست حکومتوں کے بارے میں ہے۔ اس وقت، ایران، شام اور سوڈان اس فہرست میں شامل ہیں۔
تفصیل بتاتے ہوئے، محکمہٴ خارجہ کے ایک اہل کار نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سمجھتی ہے کہ شمالی کوریا ’’بین الاقوامی دہشت گرد سرگرمیوں کی بارہا حمایت کرتی آئی ہے‘‘، جن میں بیرونی سرزمین پر قتل کی وارداتیں کرنا شامل ہے۔
اہل کار نے کہا کہ ’’یہ اقدامات شمالی کوریا کی جانب سے خطرناک اور بدخواہی پر مبنی رویے پر سزا کے غماز ہیں‘‘۔
امریکہ نے سنہ 1988 میں شمالی کوریا کو دہشت گردی کی سرپرست حکومت قرار دیا تھا، جب شمالی کوریا کے ایجنٹوں نے جنوبی کوریائی مسافر طیارہ مار گرایا تھا، جس میں 115 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
تاہم، جوہری ہتھیار تلف کرنے کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد سنہ 2008 میں شمالی کوریا کو اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔