نیویارک (جیوڈیسک) امریکی عدالت نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی خالد الفواز کو عمر قید کی سزا دے دی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی نژاد خالد الفواز کو 1998 میں لندن سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم انہیں 2012 میں امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا۔ خالد الفواز پر الزام تھا کہ انہوں نے 1990 کی دہائی کے دوران القاعدہ میں اہم کردارادا کیا تھا۔ وہ لندن میں اسامہ بن لادن کے میڈیا مشیرکی حیثیت سے خد مات سرانجام دیتے تھے، وہی القاعدہ کے سابق سربراہ کے فتوے اوراحکامات میڈیا تک پہنچاتے تھے۔
ان پر لندن میں اپنے دفتر کے ذریعے القاعدہ کے رہنما تک پہنچانے کا بھی الزام تھا۔ اس کے علاوہ انہیں 1998 میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر بم حملوں میں معاونت کے الزامات کا بھی سامنا تھا۔ جن میں 224 افراد ہلاک ہوئے تھے، وہ لندن میں بن لادن کے میڈیا مشیر کا تھا۔
امریکی عدالت نے خالد الفواز کو رواں برس فروری میں تمام الزامات پر مجرم قرار دیا تھا تاہم جیوری نے انہیں اب سزائے موت سنائی ہے ، اس کے علاوہ انہیں نیروبی اور دارالسلام میں کیے جانے والے بم حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں 3کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہرجانے کی ادائیگی کا بھی حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ خالد الفواز اسامہ بن لادن کے سب سے زیادہ قابلِ اعتماد نائبین میں سے تھے جوکہ ان کے لندن میں ’میڈیا مشیر‘ کے طور پر کام کرتے رہے۔