نیویارک (جیوڈیسک) امریکا میں پاکستانی فلموں پر مبنی پہلا 2 روزہ فلم فیسٹیول 3 دسمبر سے امریکا میں پاکستان کے مستقل مشن کے زیر اہتمام ایشیاء سوسائٹی میں ہوگا۔
فیسٹیول میں نمائش میں پیش کی جانے والی فلموں میں دو نئی فلمیں ’’دوبارہ پھر سے‘‘ اور ’’لاہور سے آگے‘‘ بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ’’ایکٹر ان لاء ‘‘ آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد ہونے والی فلم ’’ماہ میر‘‘ آسکر ایوارڈ جیتنے والی شرمین عبید چنائے کی اینی میٹڈ فلم ’3 بہادر‘، دختر، ڈانس کہانی اور ہو من جہاں بھی اس فیسٹیول میں پیش کی جائیں گی۔
فیسٹیول میں اداکار فہد مصطفیٰ ان کی اہلیہ ثنا فہد، شہریار منور، ماہرہ خان ،عاصم رضا، انجم شہزاد، ماورہ حسین، نبیل قریشی، فریحہ الطاف، صنم سعیدطوبیٰ صدیقی، یاسر حسین، صبا قمر ،وجاہت رؤف، فیصل فاروقی اور با انصاری شرکت کریں گی۔
فیسٹیول کے حوالے سے فریحہ الطاف کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلمیں آگے بڑھ رہی ہیں، یہ بہت ضرور ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے، شرمین عبید نے آسکر ایوارڈز حاصل کرکے دوسرے ہدایت کاروں اور پروڈیوسرز کو آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ہے۔صبا قمر کے مطابق ہماری انڈسٹری کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ اچھا کام کرے اور صرف پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں پہنچانی جائے، اچھی فلمیں بنانے کے ساتھ ہم بین الاقوامی سطح پر انڈسٹری کو پروموٹ کرسکتے ہیں۔
وجاہت رؤف کا کہنا تھا کہ پاکستان فلم فیسٹیول میں اپنی فلموں کو پیش کرنا فلم سازوں کے لیے اہم موقع ہے جہاں وہ دنیا کے سامنے پاکستان کی امیج کو بہتر کرسکتے ہیں۔یاسر حسین کے مطابق فیسٹیول سے پاکستانی فلموں کو بے پناہ اہمیت ملے گی۔انجم شہزاد نے کہا کہ ‘اس دوران فلموں کا انتخآب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، منٹواور مور جیسی فلموں کو بھی اس فیسٹیول میں پیش کرنا چاہیے تھا۔
نبیل قریشی کا کہنا تھا کہ ‘ایسا پہلی بار ہورہا ہے جب پاکستانی حکومت ہماری فلم انڈسٹری کو پروموٹ کرنے کے لیے اقدام اٹھا رہی ہے، ہمیں پاکستان فلم فیسٹیول نیویارک جیسے اور ایونٹس کی ضرورت ہے، جو صرف امریکا میں نہیں دیگر ممالک میں پاکستان کے کام کی نمائش کریں۔