ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے متحدہ امریکہ کے نام نہاد امن منصوبے پر نقشہ دکھاتے ہوئے کڑی نکتہ چینی کی۔
صدر ترکی اور انصاف و ترقی پارٹی کے رہنما رجب طیب ایردوان نے اپنی سیاسی جماعت کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کیا۔
انہوں نے امریکی صدر کے نام نہاد امن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے سالہا سال سے فلسطین پر قبضے کی رُو داد بیان کی اور کہا کہ اس منصوبے کا واحد ہدف 70 برسوں سے تسلسل سے جاری اسرائیلی قبضے ، تباہ کاریوں اور ہٹ دھرمیوں کو جائز حیثیت دلانا ہے، لہذا یہ ایک امن منصوبہ نہیں بلکہ الحاق منصوبہ ہے۔
ہم شروع سے القدس کے دعوے کی تائید کرتے چلے آئے ہیں اور ہماری تاریخ جس چیز کا تقاضا پیش کرتی ہے ہم کرتے رہیں گے۔
مذکورہ منصوبے سے فلسطینی مہاجرین کو اپنے گھر بار کو واپس لوٹنے کا حق چھین لیا جائیگا۔
اسرائیل ایک قابض مملکت ہے ، جس کا مطلب ہے کہ ٹرمپ ان قابضوں کی پشت پناہی کررہا ہے۔ القدس اور فلسطین کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی اس کوشش کو کون ہضم کرسکتا ہے؟ امریکہ مجھے اور ہماری خفیہ سروس کے سربراہ کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ یہ چاہیں کچھ بھی کر لیں ہر گز کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔