امریکہ نے امن مذاکرات کے تسلسل میں چھٹی بار ڈرون گرا کر تعطل پیدا کیا۔ ایم آر ملک

لیہ (ایم آر ملک) امریکہ نے امن مذاکرات کے تسلسل میں چھٹی بار ڈرون گرا کر تعطل پیدا کیا، دشمن کا چہرہ واضح ، امن کی ایک اور کاوش عین وقت پر دم توڑ گئی عین اُس وقت طالبان قیادت اور اہم ترین مذاکراتی فریق حکیم اللہ محسود کو اُن کے چار دیگر ساتھیوں سمیت ڈرون سے نشانہ بناکر پانچویں بار امن کو موقع دینے کی حکومتی اور عسکری قیادت کی حکمت عملی پر پانی پھیر دیا جب تین رکنی وفد مذاکرات کیلئے روانہ ہی ہونے والا تھا یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستانی قیادت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو شروع ہونے سے قبل ختم کر دیا گیا۔

امن کوششوں پر پہلا ڈرون حملہ 18جون2004کو اُس وقت کیا گیا جب جنوبی وزیرستان میں ایک روز قبل کامیاب مذاکرات کے بعد نیک محمد کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالے جارہے تھے تو اگلے روز ایک امریکی ڈرون نے مذاکراتی فریق کو رستہ سے ہٹادیا 2006میں ایک بار پھر امن جرگہ کے ذریعے مذاکرات کاعمل شروع ہوا تو ڈمہ ڈولہ میں جرگہ کے لوگوں کو عین امن مذاکرات کے وقت نشانہ بنایا گیا جس میں 18افراد موت کے گھاٹ اُتر گئے اس واقعہ پر امریکہ نے ایمن الظواہری کی موجودگی کے خدشہ کا جواز گھڑا 2006میں ہی ایک بار جب مذاکرات کا دور چلا تو30اکتوبر2006کو باجوڑ میں مدرسہ پر معصوم طالبعلموں کے چیتھڑے بکھیرنے والا ڈرون حملہ تعطل کا موجب بنا تین سال بعد جب جمہوری حکومت آئی تو 2009میں ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا ڈول ڈالنے کی کاوشیں ہونے لگیں اس مرتبہ ڈرون کا نشانہ کالعدم ٹی ٹی پی سربراہ بیت اللہ محسود بنے یہ واقعہ ایسا تھا جس کے بعد قبائلی علاقوں میں ڈرونز میں تیزی آئی اور دہشت گردی کی شدت نے جنم لیا 2013میں جب دوسری جمہوری حکومت کا قیام عمل میں آیا تو تحریک طالبان کے کمانڈر ولی الرحمٰن نے مذاکرات کی بات کی مگر جس روز اقتدار منتخب نمائندوں کو منتقل ہو رہاتھا میران شاہ میں ایک ڈرون حملہ ولی الرحمٰن کی زندگی کی ڈور کاٹ گیا اب موجودہ حکومت نے اے پی سی کے بعد جب طالبان لیڈر شپ حکیم اللہ محسود نے حکومت سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تو اُس روز سے ہی وزیرستان ڈرون حملوں سے گونجنے لگا اور بالآخر ایک ڈرون سے طالبان کمانڈر ،اہم مذاکراتی فریق کو نشانہ بناکر امریکہ نے چھٹی بار یہ ثابت کردیا کہ وہ پاکستان میں امن کی کسی بھی خواہش کو کامیاب نہیں ہونے دیگا اس طرح اس حملے سے 24اکتوبر 2013کو لندن میں میڈیا کے سامنے مسلم لیگی قیادت کا یہ دعویٰ بھی دم توڑ گیا کہ ڈرون حملوں کا سلسلہ اب رک جائے گا مگر اس حملہ کے بعد پہلی بار ایک بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان ،چوہدری نثار علی خان اور محب وطن حلقے ایک پیج پر ہیں۔