ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز سعودی عرب کی فوجی صلاحیتوں میں اٖضافے کے لیے تقربیاً 110 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
وہائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاعی آلات اور خدمات کا یہ معاہدہ سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کو ایران کے خطرے کا مقابلہ کرنے میں مدد دے گا اور اس کے ساتھ ساتھ خطے میں دہشت گردی کی انسدادی کارروائیوں میں سعودی عرب کی استعداد میں اضافہ کرے گا جس سے امریکی فوج پر اس علاقے میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کا بوجھ کم ہوگا۔
وہائٹ ہاؤس کا یہ بھی کہنا تھا اس معاہدے سے امریکی کمپنیوں کے لیے مشرق وسطی کے علاقے میں نئے مواقع اور امریکی دفاعی شعبے میں ہزاروں نئے روزگار پیدا ہوں گے۔
ان معاہدوں میں سعودی عرب میں 150 لاک ہیڈ مارٹن بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اسمبل کرنے کا معاہدہ بھی شامل ہے جس کی مالیت 6 ارب ڈالر ہے۔ جس سے سعودع عرب میں 450 نئے روزگار پیدا ہوں گے۔
اس سے پہلے سعودی بادشاہ کنگ سلمان نے سعودی دارالحکومت ریاض میں صدر ڈونلڈ ٹڑمپ کو ملک کا سب سے اعلی سول ایوارڈ پیش کیا۔
سعودی عرب ، جس کے امریکہ کے ساتھ توانائی اور دفاع کے شعبے میں طویل مدتی رابطے ہیں، ان ملکوں کی فہرست میں شامل نہیں ہے جن کے شہریوں پر امریکہ کے سفر کی عارضی پابندی لگائی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ سعودی عرب کے دورے کا اپنا پہلا دن زیادہ تر کنگ سلمان اور شاہی خاندان کے افراد کے ساتھ گذار رہے ہیں جب کہ اتوار کو وہ کئی اسلامی ملکوں کے راہنماؤں سے ملاقات کریں گے جو وہاں دہشت گردی کے خلاف سربراہ کانفرنس کے لیے اکھٹے ہو رہے ہیں۔