نیویارک (جیوڈیسک) بھارت، جہاں کی حکمران جماعت کی سربراہ خود ایک خاتون ہیں۔ وہاں خواتین کے لیے صورتحال کچھ اچھی نہیں۔ کئی ملکی اور غیر ملکی خواتین وہاں زیادتی کا نشانہ بنیں۔ایک امریکی طالبہ نے تو بھارت کو خواتین کے لیے جہنم قرار دیا ہے۔ بھارت سیاحوں کے لیے جنت، پر خواتین کے لیے جہنم۔ یہ الفاظ ہیں ایک امریکی طالبہ کے، جس نے یہ جملے بھارت کا دورہ کرنے کے بعد لکھے۔ Cross Michaela جو خود مغربی تہزیب کے سائے میں پلی بڑھی۔
اس کے لیے بحیثیت خاتون بھارت جانے کا تجربہ کتنا تلخ رہا۔ اس کا انداز ہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ وہاں سے ذہنی مریضہ بن کر لوٹی ہے اور اسکول سے غیر حاضر ہے۔ اسٹڈی ٹور پر وہاں جانے والی مشعلا کے لئے بھارت اب ایک ڈراونا خواب ہے۔ وہاں گزرے تین مہینوں کے بارے میں وہ بتاتی ہے کہ وہاں اس کے ساتھ دو دن کے دوران دو بار زیادتی کی کوشش کی گئی۔ بازاروں میں لوگ اسے چھونے اور ٹکرانے کی کوشش کرتے رہے اور کچھ مرد تو گھنٹوں بری نظروں سے اسے گھورتے رہے۔ فیسٹیولز کے دوران لڑکے اس کی وڈیو بناتے رہے اور اس پر فقرے کستے رہے۔
امریکی طالبہ کے مطابق جب صورتحال برداشت سے باہر ہوئی تو وہ واپس لوٹ گئی۔امریکی طالبہ ہی نہیں بھارتی خواتین خود بھی اس حرص وحوس کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔ دلی میں چلتی بس میں خاتون کے ساتھ زیادتی اور غیرملکی خواتین کے گینگ ریپ نے پوری دنیا میں ہلچل مچائی۔ اس طرح کے واقعات نے بھارت میں خواتین کی سیکیورٹی پر کئی سوالات کھڑے کردیے ہیں۔