لاہور (پ ر) طلبا تنظیموں کا نمائندہ پلیٹ فارم متحدہ طلبا محاز کے رہنمائوں کا ایک اہم اجلاس امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ہے اجلاس میں متحدہ طلباء محاذ کی رکن تنظیموںانجمن طلبا اسلام، مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ، جمعیت طلبا اسلام ( ف)،المحمدیہ ، اسٹوڈنٹس، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، جمیعت طلبا اسلام، اسلامی جمیعت طلبا ء نے شرکت کی۔
اجلاس میں محرم الحرام میں باہمی مسلکی روادری کو فروغ ،پاک بھارت حالیہ کشیدگی اور کشمیر میں بھارتی کو زیر بحث لایا گیا شرکا ء اجلاس نے لاہور پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس ماہ سیدنا امام حسین اور ان کا خانوادہ شہادت کے بلند مرتبے پر فائزہوئے، محرم الحرام ایثار ،قربانی ، برداشت اور رواداری کا درس دیتا ہے۔
آج ہم کو رواداری اور پر امن بقائے باہمی کے اصولوں پر عمل کرنے اور وفا کے پیکروں سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔ہم علما ومشائخ کرام ،خطیب و ذاکرین عظام اور اہل پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مذہبی رواداری اختیار کرتے ہوئے امن و امان اور اتحاد امت کو یقینی بنائیں اور دشمنان دین کی سازشوں کو ناکام بنادیں۔ محرم ہمیں مظلومین کی حمایت اور ظالمین کے خلاف اظہار برات کا درس دیتا ہے۔
اس لئے ہم مقبوضہ کشمیرمیں برہان مظفر وانی کی شہادت سے شروع ہونے والی بے مثال اور لازوال تحریک آزاد ی کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں اور بھارت کی طرف سے اس جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے مسلسل کرفیو، بدترین مظالم اور پیلٹ گن کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں ۔لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے ٍنتیجے میں پاک فوج کے دو جوانوں کی شہادت بھارتی دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بھارت جنگی جنون کو ہوا دے کر خطے کے امن کو داو پر نہ لگائے، مسلح افواج غیر ملکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں جب کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم سے توجہ ہٹا نہیں سکتا ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی کامیاب ہوکر رہے گی، وطن عزیز کے دفاع کے لئے عوام اور مسلح افواج یک جان ہیں پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان تمام جماعتوں کے نمائندوں اور پارلیمنٹ کی مشاورت سے اندرون بیرون ملک مضبوط موقف اپنائے ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور بھارت کی جارحیت اس کے پاکستان میں کل بھوشن نیٹ ورک اور اس کے ذریعے دہشت گردی ،تخریب کاری کے اقدامات کو عالمی رائے عامہ کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔ پاکستان ، بھارت کی آبی جارحیت کا پہلے ہی سامنا کررہاہے لیکن اس موقع پر بھارتی وزیراعظم کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے اور پانی روکنے کے حوالے سے جو اعلانات سامنے آئے ہیں۔
اس پر حکومت پاکستان کو تیاری کرکے اس مسئلے کو حصول انصاف کے لیے عالمی عدالت انصاف میں لے کر جانا چاہیے۔ اور اپنے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر کی طرف فوری توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیری بھائیوں کی اخلاقی و سفارتی سطح پر ہر قسم کی مدد کرے۔ حکومت بھارت کے خلاف کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں جرات مندی کے ساتھ اٹھائے۔ اسلامی ممالک کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ پر سفارتی دبا ڈالیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نے جو گزشتہ روز بیان دیا ہے کہ ہندوستان کسی کی زمین کا بھوکا نہیں ہے تو اگر وہ اپنے اس بیان میں ہمیشہ کی طرح جھوٹ کا سہارا لیکر پاکستا ن کے خلاف ناکام سازشوں میں مصروف نہیں ہیں تو مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کا فوری انخلاء کرے۔
کشمیر میں بھارت نے سرجیکل سٹرائیکس جاری رکھی ہوئی ہیں۔نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جاتا ہے تو کبھی پاک بھارت کنٹرول لائن پر فائرنگ کی جاتی ہے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اپنی وحشت و بربریت کا مظاہرہ کرتا ہے یہ تمام کارروائیاں بھارت کی ہٹ دھرمی اور جارحیت کا عملی ثبوت ہیں ۔کشمیر کی تحریک فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہوچکی ہے۔ جبکہ بھارتی رویہ کے خلاف پاکستان کی سیاست قیادت بھی یک زبان ہوچکی ہے۔
تمام سیاسی قیادتوں کا کشمیر کے حوالے سے یکجاء ہونے کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا اگر اعلیٰ سیاسی قیادت اسی طرح سے اپنا مقدمہ ہر فورم پرپیش کرکے بھارتی مظالم کو آشکار کرتی رہے گی تو بھارت دنیا میں تنہا ہوکر رہ جائے گا ۔ بھارتی ظلم و بربریت سے کبھی بھی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔ کشمیریوں کا بے گناہ خون بھارتی حکومت کو خش و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے۔
کشمیری مسلمانوں پر طویل عرصے سے ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں، جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ شرکا ء پریس کانفرنس کا کہنا تھاکہ حالیہ دہشتگردی پر اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیئے اور اسے اپنی قراردادوں پر عمل کراتے ہوئے کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے آزادی دلانی چاہیئے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں پر حالیہ مظالم بدترین مثال ہیں، لیکن اس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی قابل مذمت ہے۔
بھارت ظلم اور طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتا۔۔ منحوس ٹرائی اینگل کشمیر کی آزادی میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ امریکہ اسرائیل اور بھارت کے متعصبانہ رویہ کی وجہ سے کشمیری آزادی کی نعمت سے محروم اور ظلم کا شکار ہیں۔اس موقع پر تحریک آزادی کشمیر کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں ایم ٹی ایم کے پلیٹ فارم سے اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا جس میں صحافی ،دانشور ،وکلاء اور سیاسی شخصیات خطاب کریں گی۔
پریس کانفرنس سے آئی ایس او کے مرکزی سید ر سرفراز نقوی ،سید بو علی شاہ مرکزی صدر اے ٹی آئی ،شیخ طیب اے ٹی آئی،عمار شیخ،وقار المحمدیہ اسٹوڈنٹس،حنظلہ بھائی جمعیت طلباء اسلام نے شرکت کی۔