کراچی : معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مذہبی جماعتوں کا سنجیدہ سیاسی اتحادوقت کی ضرورت ہے، اتحاد واتفاق کی ہر کوشش کو مستحسن سمجھتے ہیں، متحدہ مجلس عمل ماضی سے سبق حاصل کرکے اتحاد وانضمام کرتے تو خوش آیند ہے، ماضی میں بڑی کامیابی کے باوجود مجلس عمل اہداف کے حصول میں ناکام ہی نہیں بلکہ مذہبی طبقے اور مدارس پر آنے والی مشکلات کا سدباب بھی نہ کرسکی۔ پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ سیاستدان اگر اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر سیاست کریں گے تو ملک ترقی واستحکام سے کوئی نہیں روک سکتا ، ہمارا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہر سیاسی اتحاد اوربیٹھک کا مقصد سوائے ذاتی مفادکے کچھ نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ آج تک ملک مخلص قیادت سے محروم ہے ، سیاستدان صفر سے ارب پتی بنتے جاتے ہیں اور بے چارے عوام غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبورہیں ،انہوں نے کہاکہ 2018ء کے الیکشن کیلئے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے سیاسی ومذہبی اتحاد ہورہے ہیں، اتحادواتفاق کی ہر کوشش کومستحسن اور خوش آیند سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تمام سیاستدانوں میں کم ہی سنجیدہ سیاست دان دیکھا ئی دیتے ہیں، ملک میں سیاسی تبدیلی کیلئے حکمرانوں اور سیاستدانوں کو سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے،غیر سنجیدہ سیاست سے ہر دور میں ملک کو نقصان پہنچتا رہاہے،انہوں نے کہاکہ دینی ،مذہبی جماعتوں اور علماء کا اتحاد صرف ووٹ تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کے فوائد اور نقصانات کو مدنظر رکھنا بھی ضروری ہے ،نائن الیون کے بعد متحدہ مجلس عمل کی صورت میں بڑی سطح پر مذہبی اتحاد وجود میں آیا جس سے عوام بالخصوص مذہبی طبقے نے بہت سی توقعات وابستہ کی تھی مگر وہ توقعات پر پوری نہ اتری جس کا نقصان یہ ہوا کہ ایک بڑے مذہبی طبقے کا سیاسی مذہبی جماعتوں سے اعتماد اٹھتا چلاگیا اب پھر متحدہ مجلس عمل کی بحالی کی کوششیں کی جارہی ہیں جو بلاشبہ اچھی کوشش ہے لیکن مجلس عمل کے قائدین کو ماضی کی غلطیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی اتحاد یا انضمام کا فیصلہ کرنا چاہیے اگریہ اتحاد ماضی کی طرح رہاتو پھر یہ کسی بھی مذہبی اتحاد کا آخری موقع ثابت ہوگا اور عوام کو مذہبی سیاسی جماعتوں پر سے بچا کچا اعتماد بھی اٹھ جائیگا۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اگر سیکولرجماعتیں باہم مشترکہ الائنس تشکیل دے سکتی ہیں تو مذہبی جماعتوں کو بھی اتحاد کرنا چاہیے اگر یہ لوگ مخلص ہوئے تو اس کا فائدہ ضرور ہوگا۔ مفتی محمدنعیم نے مزید کہاکہ وطن عزیز میں سیاسی ہلچل سے دشمن بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں پھر سے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا دیکھائی دے رہاہے، دو روز قبل کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تو گزشتہ روزبنو میں3 سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیالیکن حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں وہ صرف اپنے اقتدار کو بچانے یا اقتدارپانے کی فکر میں مگن ہیں۔