سکھر (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی سیاسی اتحاد کے قیام کے مخالف نہیں، لیکن اتحاد ملک کے خلاف نہیں ہونا چاہیئے،یہ سیاسی جماعتوں کا اپنا حق ہے کہ وہ کوئی الائنس بنائیں، نظریاتی طور پر آپس میں ملیں یا کچھ بھی کریں ان میں کوئی مسئلہ اتنا بڑا نہیں ہے۔ مگر صرف ایک چیز ہونی چاہئے حکومت کے خلاف ہو یہ الائنس ملک کے خلاف نہ ہو۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود کہ نواز حکومت کے خلاف اتحاد بنائے جارہے ہیں، پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ وہ جمہوریت کو بچائے گی،ان حالات میں جب نواز شریف کے خلاف الائنسز بننے جارہے ہیں، لوگ اٹھ اٹھ کر باہر جلسے میں آرہے ہیں اور پیپلزپارٹی اس وقت بھی یہ راگ الاپ رہی ہے کہ ہم جمہوریت کو بچائیں گے، نواز شریف جمہوری طور پر وزیراعظم ہیں، ان پر الزام ہے کہ اس نے پنجاب میں بہت بڑی دھاندلی کی، اس الزام کے باجود ہم کہتے ہیں کہ ہم بیٹھے ہیں، صرف جمہوریت کو بچانے کیلئے۔خ
ورشید شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے 4 حلقوں میں دھاندلی کی جانچ پڑتال کا معاملہ حل نہیں ہوا تو صورت حال مزید خراب ہوجائے گی،عمران صاحب کہتے ہیں چار حلقوں کی بات کرتے ہیں،حکومت کو چار اپنے اور چار ان کے حلقے اوپن کرکے اس چیز کو ختم کیا جائے ورنہ یہ چیز دن بدن اور تیزی پکڑتی جائے گی،ایک چیز دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا اور نواز شریف آرام سے بیٹھ کر اپنی حکومت کریں۔