جامعہ بنوریہ عالمیہ اجتماعی قربانی میں 800 سے زائد جانور ذبح کیے جائیں گے

Qurbani

Qurbani

کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ ٹاؤن میں مجموعی طور پر800 بڑے اور300 سے زائد چھوٹے جانوروں کی اجتماعی قربانی کی جائیں گی، جبکہ 310 افراد آن لائن قربانی میں حصہ لے رہے ہیں جن کا تعلق امریکا،برطانیہ ، تھالینڈاور دنیا کے دیگر ممالک سے ہے، بنوریہ ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت غریب ونادار طبقے کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے 30 سے زائد بڑے جانوروں کی قربانی کی جارہی ہے۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق معروف علمی دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ نے ہر سال کی طرح امسال بھی جامعہ بنوریہ عالمیہ کے تحت شہر کے 22 مختلف مقا مات پر اجتماعی قربانی کے مراکز کام کررہے ہیں جہاں جید علماء کرام و مفتیان کرام کونگران مقرر کردیا گیا ہے جو شہریوں کو قربانی کے مسائل سے آگاہ کرنے کے ساتھ اجتماعی قربانی کو شرعی اصولوں کے مطابق انجام دیں گے ،جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ ٹاؤن مرکز سمیت 22 مراکز میں مجموعی طورپر 5600سے زائد حصوں پر مشتمل 1000سے زائد چھوٹے بڑے جانور ذبح کیے جائیں گے۔

اسی طرح بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی بالخصوص مسلم کمیونٹی کو درپیش مسائل کا ادراک کرتے ہوئے آن لائن قربانی کا نظام بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت کمبوڈیا، امریکا، برطانیہ ، تھالینڈ، انڈونشیا ء اور دیگر دیگریورپی ممالک سے 310افرادقربانی کے حصے کی آن لائن بکنگ کراچکے ہیں ،بنوریہ ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت غریب ونادار طبقے کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے 30سے زائد بڑے جانور ذبح کیے جائیں گے جن کا گوشت نومسلم بھائیوں ، مدارس اور غریب ونادار افراد میں عید کے تقسیم کیاجائے گا، دریں اثناء ایڈمنسٹریٹر جامعہ بنوریہ عالمیہ مولانا غلام رسول نے کہاکہ اجتماعی قربانی کے سسٹم کو سب سے پہلے جامعہ بنوریہ عالمیہ نے متعارف کرایا اور اب آن لائن قربانی متعارف کرانے میں بھی بنوریہ عالمیہ نے سب سے پہل کی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہر سال اجتماعی قربانی حصہ لینے والوں میں اضافہ ہورہاہے۔

کیونکہ موجودہ دور میں قربانی کیلئے جانور کی خریدار سے لیکر اسے گھر میں لاکر رکھنے اور ذبح کیلئے قصائی ڈھونڈنے تک مشکلات ہی مشکلات ہی ہیں جو عام آدمی کے بث کی بات نہیں ہوتی ، بعض اوقات جانور کی خریدار ی میں دھوکہ ہوتاہے عوام کو بچانے کیلئے اجتماعی قربانی کانظام متعارف کرایا گیا الحمد اللہ اس کے بہت فائدے ہورہے ہیں، انہوں نے کہاکہ پہلے مشکلات کے ڈر سے بہت سے لوگ قربانی فرض ہونے کے باوجود گریزاں تھے اب اجتماعی قربانی کے نظام کے باعث ہر شخص بڑھ چڑھ کر حضرت ابراھیم ؑ کی سنت کی پیروی میں قربانی میں حصہ لے رہاہے۔