کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ بنات (گرلزسیکشن) میں تعلیمی سال 2016-17 کا اختتام ختم بخاری شریف کی پروقار تقریب کے ساتھ ہو گیا، اتوار 2 اپریل صبح 10 بجے جامعہ بنوریہ عالمیہ للبنات میں ختم بخاری کی سادہ اور پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف کورسز کی تکمیل کر نے والی 112 طالبات کی چادر پوشی کی گئی، ملکی و غیر ملکی طالبات میں دورہ حدیث کی37،حفظ کی52 ، تخصص فی الفقہ الاسلامی (مفتیہ) کی11اور دراسات (شارٹ عالمہ کور س)کی12 طالبات شامل تھیں،اسی طرح مختلف درجات میں سال بھر کے امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طالبات کو بھی خصوصی انعامات سے نوازا گیا ، اس موقع پرجامعہ بنوریہ عالمیہ کے کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم ، ناظم تعلیمات مولانا عبدالحمید خان غوری،ایڈمنسٹریٹر جامعہ بنوریہ عالمیہ اور نگران اعلی مولانا غلام رسول ،شعبہ بنات کے انچارج مفتی نذیر خان ایڈووکیٹ، مولانا عزیز الرحمن عظیمی ،مولانا فرحان نعیم ،مولانا سیف اللہ ربانی سمیت دیگر جیدعلما کرام،اساتذہ اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر استاد الحدیث شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن ہزاروی نے بخاری شریف کا آخری درس دیتے ہوئے کہاکہ علما انبیا کے وارث ہیں اور خواتین عالمات بطور خاص ازواج مطہرات کی وارث ہیں ، معلمات معاشرے کی اصلاح میں بہت اہم رول ادا کرسکتی ہیں ،بچوں کی تربیت ،عورتوں میں اسلامی تعلیمات کا فروغ اور اسلام کی نشرو اشاعت کیلئے نت نئے اور پرانے وسائل استعمال کریں، امام بخاری کے عملی کردار میں بھی ان کی ماں دخل کارفرما تھا اسلئے اسلام نے بچوں کی طرح بچیوں کو بھی تعلیم دینے کووالدین پر فرض قرار دیاہے، انہوں نے کہاکہ اسلام نے عورت کو مکمل حقوق مہیا کیے ہیں ،اس کے مدمقابل مغربی تہذیب اور دیگر تہذیبوں نے عورت کو بازاری چیز بنا کرحقوق پر ڈاکہ زنی کی ہے،انہوں نے کہاکہ صحابہ کرام کے درمیان کسی مسئلہ پر اختلا ف ہوتاتو وہ حضرت امی عائشہ سے رابطہ کرتے اور ان کی ہدایات پر عمل کرتے تھے۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے فارغ التحصیل طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان سے دین کی ترویج واشاعت کا عہد لیا اور کہاکہ علم کا تقاضہ عمل ہے، اس علم کو دوسروں تک پہنچانا اسی طرح حقوق اللہ اور حقوق العبادو دیگر حقوق کی پاسداری کیلئے کمر بستہ ہوں ،سند فراغت حاصل کرنے والی طالبات اپنے علاقوں میں خواتین میں دینی شعور کی بیداری کیلئے کردار ادا کریں ، مزاروں میں بیٹھے نام نہاد جعلی عامل اور پیر عوام کی زندگیوں اورمعصوم خواتین کی عزتوں سے کھیل رہے ہیں دینی شعور میں کمی وجہ سے اکثر خواتین ان درندوں کا شکار بن جاتی ہیں،مفتی محمدنعیم نے سرگودھا میں گدی نشین کے ہاتھوں 20مریدین کے قتل کی لرزہ خیز واردات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ گدی نشین کے ہاتھوں 20افراد کا قتل معاشرے میں پھیلی برائیوں کا نتیجہ ہے اور جس کی جنتی بھی مذمت کی جائے کم ہے،سانحہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے مزارات کو لٹیرے اور نام نہاد جعلی پیروں سے خالی کرایاجائے۔تقریب کے بعد مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانے کا انتظام کی بھی گیا، اس موقع پر مولانا عزیز الرحمن عظیمی نے خطاب کرتے ہوئے طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنے سنت پر عمل کو اپنا معمول بنائیں اپنے اردگرد کے ماحول کو دیکھتے ہوئے معاشرے میں پھیلانے والی برائیوں کیلئے سدباب کریں۔