پشاور (رضوان اللہ پشاوری) میں حیات آباد رنگ روڈ پر واقع ایک دینی ادارے کا طالب علم ہوں،یہ ایک دینی ادارہ ہے جو جامعہ علوم القرآن پشاور کے نام سے موسوم ہے،یہاں پہ ہم دینی علوم کے حصول میں مگن ہیں،یہ ایک رجسٹرڈ ادارہ ہے،حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے کے ساتھ ساتھ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ بھی رجسٹرڈ ہے، یہاں پر درجہ اولیٰ سے لیکر درجہ رابعہ تک کے کتب پڑھائے جاتے ہیں، ساتھ ساتھ احادیث میں سپیشلائزیشن بھی کی جاتی ہے،احادیث کے اس سپیشلائزیشن کے لیے ملک بھر سے جید علمائے کرام کو چُنا گیا ہے۔
مسائل تو ہر جگہ پر ہوتے ہیں،چاہے جتنے بھی سہولیات میسیر کئے جائے مگر پھر بھی مسائل ہوتے ہیں،یہاں ہمارے اس ادارے کا سب سے بڑا اور ایک اہم مسئلہ ہے،جس کو میں وزیراعظم، اس کے مشیرخاص اورگورنر کے نوٹس میں لانا چاہتا ہوں۔وہ یہ ہے کہ ہمارے اس ادارے کو ابھی تک گیس کا لائن نہیں دیا گیا ،یہ ہمارے اس ادارے کا سب سے سنگین مسئلہ ہے،اس کے لیے ہمارے مہتمم صاحب نے بہت تگ ودو کیا مگر ناکامی کا سمنا کرنا پڑا،کیونکہ آج کل ہر جگہ پر رشوت عام ہوا ہے،رشوت کے بغیر ہمارے حکام حضرات کام نہیں کرتے۔
جب ان کے ہاتھ میں پیسے تھمائے جاتے ہیں تو پھر تو کام کرتے ہیں مگر بغیر رشوت کے اللہ اللہ خیر سلا۔۔۔ہم سے تقریباً ایک کلومیٹر دورپیچے کی طرف گیس لائن ہے ،اب اگر ہم اس لائن کو اپنے ادارے تک لاتے ہیں تو اس پر کروڑوں کا خرچہ آتا ہے،اگر یہ کوئی دنیوی ادارہ ہوتا تو آج حکومت اس کو ہر قسم کے سہولیات سے مالامال کر لیتی مگر افسوس صد افسوس کہ یہ ایک دینی ادارہ ہے اس لئے ہمارے گورنر اور وزیراعظم کا اس طرف کوئی دہیان نہیں جاتا۔
میں اپنے اس صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزراء اور خصوصاً بڑے وزیراعظم ،اس کے مشیر خاص اور گورنر سے ایک درد مندانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے اس ادارے کے درخواست پر عملدرآمد کر کے اپنے لیے آخرت کا ذخیرہ بنائے۔اللہ تعالیٰ ہمارے اس مملکت خداداد کو ہمیشہ کے لیے قائم ودائم رکھے،اور اس کے خادمیں کو بھی اللہ خوش رکھے۔