ظالموں کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ صوبائی ترجمان مجلس وحدت مسلمین

راولپنڈی /اسلام آباد: طالبان اسلام اورآئین پاکستان کے دشمن ہیں۔ان سے مذاکرات نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ پچاس ہزار سے زائد شہدا کے خون سے بھی غداری ہے۔ حکومت کے فیصلے رائے عامہ کے تابع ہونے چاہیے۔ جو لوگ طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں وہ اس ملک کی وفادار نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری نے راولپنڈی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسیران سانحہ راولپنڈی کی گرفتاری ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ہمارے ان بے گناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا جو ظلم کے خلاف احتجاج کرنے نکلے تھے۔ گزشتہ تین ماہ سے پنجاب حکومت نے انہیں اسیر بنا رکھا ہے۔اور ہم تین ماہ سے پُر امن احتجاج کر رہے ہیں مگر اب ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت ہمارے پُر امن رویے کو بزدلی سمجھ رہی ہے۔ ہم نے آج فیصلہ کر لیا ہے کہ ان اسیران کے لیے جلد از جلد ایک منطم اور بھرپوردھرنے کا آغازکیا جائے۔ ہم بہت جلد اپنے اس فیصلے کو عملی شکل دیںگے۔ پھر ہم دیکھیں گے کہ پنجاب حکومت کا ظلم جیتتا ہے یا ہماری مظلومیت کو فتح ہوتی ہے۔ ظلم کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسیران کی رہائی میں پنجاب حکومت کی ہٹ دھرمی ہمارے صبر کو للکار رہی ہے گزشتہ تین ماہ سے قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں جو ہمارا قانونی و آئینی حق ہے لیکن شاید حکمرانوں کو امن کی زبان سمجھ نہیں آتی۔

اگر پنجاب حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو پھر ہمیں اپنا انداز بدلنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا پاک فوج کے جرات مند جوان ہمارے اور ہماری قوم کے لیے فخر ہے۔ ہم ان سے مکمل طور پر اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ظلم کے خلاف جہاں ہماری پاک افواج کا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون پیش کرنے کے لیے ہر لحظہ تیار رہیں گے۔ علامہ ضیغم عباس نے کہا کہ مظلوم کے ساتھ ہیں۔ ہم نے ہمیشہ بلا تفریق دین و ملت مظلوم کی حمایت میں آوازبلند کی اور کرتے رہیں گے۔ ہم سب پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ملک ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے۔ یہاں پر ظلم کی حکومت نہیں چلنے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا رانا ثنا اللہ ملت تشیع کے خلاف ایڑی چوٹی کو زور لگا رہا ہے لیکن اسے شاید اس قوم کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے۔ معروف سماجی و سیاسی کارکن سید راحت کاظمی نے کہ آج چودہ سو سال گزرنے کے باوجود بھی امام حسین علیہ السلام کے دشمن موجود ہیں۔ منور حسین عالم دین ہونے کا دعوی تو کرتا ہے لیکن اس آج تک یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ یزید حق پر تھا یا حسین عالی مقام۔ انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک پر امن اور ملت تشیع کی نمائندہ جماعت ہے۔ ہم اس کی ایک آواز پر ہر وقت لبیک کہنے کے لیے تیار ہیں۔ اس احتجاجی جلسہ میں سینکڑوں کی تعداد میں مردوں، بزرگوں، عورتوں اور بچوں نے شرکت کی۔