کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کے سپیکر آغا سراج درانی کا کہنا ہے صدارتی نظام جیسے مطالبے ہوتے رہے ہیں، ایسے مطالبے کامیاب نہیں ہوتے، پاکستان کے جھنڈے کو پارٹی جھنڈا نہیں بنایا جا سکتا جبکہ ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کہتی ہیں نامعلوم افراد کا سنا تھا ، کل نا معلوم پارٹی بھی آگئی ، تاریخ بتاتی ہے کہ ہوا کسی نہ کسی میں بھری جاتی ہے۔
مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کے بعد سیاسی رہنماؤں کی جانب سے حسب توفیق رائے کا اظہار کیا جا رہا ہے، کہیں کھل ڈھل کر اور کہیں ڈھکے چھپے انداز میں سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا ایم کیو ایم کا ذاتی معاملہ ہے، وہ کوئی “کو منٹ” نہیں کریں گے۔
آغا سراج درانی نے کہا پاکستانی جھنڈے سے عشق اچھی بات ہے، پارلیمنٹیرین سسٹم ہی پاکستان کے لیے بہتر ہے ۔ ڈپٹی سپیکر شہلا رضا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا مصطفیٰ کمال نے الزامات تو لگائے سہولت کاروں کا ذکر نہیں کیا۔
شہلا رضا نے کہا تاریخ بتاتی ہے کہ ہوا کسی نہ کسی میں بھری جاتی ہے ۔ مصطفیٰ کمال کی واپسی جیسے بہت ڈرامے دیکھے ہیں۔ شہلا رضا نے کہا ماضی میں سر پر قرآن بھی رکھے گئے ہیں عدالتوں کو ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے، الزامات سے کام نہیں چلتا۔