کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے اسپورٹس حلقوں نے ٹگ آف وار ایسوسی ایشن کی متوازی تنظیم کی غیر قانونی قیام پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی ایسوسی ایشن کے قیام سے اسپورٹس کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اسپورٹس آرگنائزرز اور اسپورٹس سے وابستہ شخصیات نے کہا کہ کچھ عناصر ٹگ آف وار ایسوسی ایشن کو متنازعہ بنا نے کے لئے غیر قانونی ایسوسی ایشن قائم کرکے قدیم کھیل رسہ کشی کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہورہے ہیں۔
اسپورٹس حلقوں کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل کچھ عناصر نے اپنے غیر قانونی عہدوں اور اثر ورسوخ کا فائدہ اٹھا کر ایک متوازی اور غیر قانونیٹگ آف وار ایسوسی ایشن کی تشکیل دی جو کہ کھیل کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے اور کھیل کے قانون کے منافی عمل ہے۔
کیونکہ ٹگ آف وار کی ایسوسی ایشن پہلے ہی موجود ہے اور یہ ایسوسی ایشن 1980ء سے قائم ہے اور باقاعدہ طور پر کھیلوں میں حصہ لے رہی ہے اور 1985ء سے فیڈریشن کی ممبر ہے ۔حالیہ بیچ گیمز میں بھی غیر قانونی ٹگ آف وار ایسوسی ایشن کو شامل کیا گیا۔
لہذا اسپورٹس آراگنائزرز سے درخواست ہے کہ وہ غیر قانونی ٹگ آف وار ایسوسی ایشن کو اپنے ایونٹ میںشامل نہ کریں اور ٹگ آف وار کھیل کے حوالے سے سندھ ٹگ آف وار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عتیق رحمت اللہ سے رابطہ کریں جو کہ اس کے قانونی ایسوسی ایشن کے ذمہ دار ہے۔
اسپورٹس حلقوں نے حکومت سندھ خصوصاً سیکریٹری اسپورٹس سندھ محمد راشد سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹگ آف وار کی غیر قانونی ایسوسی ایشن کی سرگرمیاں روکنے کے لئے فوری احکامات صادر کریں۔