کراچی ( اسٹاف رپورٹر )اسلام دین فطرت ہے جس کی بنیاد توحید کے بعد مساوات ‘ عدل اور انصاف پر رکھی گئی ہے جبکہ پاکستان اسلامی و جمہوری ریاست ہے اور جمہوریت کا مطلب عوام کی نمائندہ‘ عوامی مفادات کی نگہبان اور عوام کی ترجمان حکومت ہوتی ہے اسلئے پاکستان میں کسی کو بھی لامحدود اختیارات دینا نہ صرف جمہوریت کے منافی بلکہ اسلامی احکامات کیخلاف بھی ہے۔
اسلئے پارلیمنٹ سمیت کسی بھی ادارے کو لامحدود اختیارات حاصل نہیں ہونے چاہئیں۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے سپریم کورٹ کی جانب سے پارلیمنٹ کے لامحدود اختیارات کیخلاف درخواست کی منظوری کو راست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود استحصالی طبقات اور کرپٹ عناصر احتساب سے محفوظ رہنے کیلئے نہ صرف سپریم کورٹ کے آئینی اختیارات کو محدود کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
بلکہ قومی وسائل پر قبضے اور عوام کو یرغمال بنانے کیلئے اپنے اختیارات میں اضافے کے خواہشمند بھی ہیں اور اگر ایسا ہوگیا تو پاکستان ہی نہیں بلکہ اس ملک کے عوام بھی ان لوگوں کے غلام بن جائیں گے جو قوم سے زیادہ ذاتی مفادات کو فوقیت دیتے اور اپنی نسلوں کے خوشحال مستقبل کیلئے قوم کے مستقبل کو تاریک و سیاہ بناتے ہیں اسلئے ملک و قوم کو اس بدترین غلامی سے محفوظ رکھنا عدلیہ کا ہی نہیں بلکہ فوج کا بھی فریضہ و ذمہ داری ہے۔