لاہور (جیوڈیسک) گزشتہ روز شہر کے نصف سے زائد علاقوں میں غیر ضروری طور پر بجلی کی بندش پر ایف آئی اے نے لیسکو چیف ارشد رفیق اور آپریشنل ڈائریکٹر محبوب علی کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
گزشتہ روز لاہور کے نصف سے زائد علاقے کو مسلسل 10 گھنٹے بجلی سے محروم رکھے جانے کی خبروں پر وزیر اعظم نواز شریف کے نوٹس لینے کے بعد ایف آئی اے حکام نے لیسکو کے سربراہ ارشد رفیق اور آپریشنل ڈائریکٹر محبوب علی کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تو ریکارڈ سے این ٹی ڈی سی اور این ٹی سی سی کے اعداد و شمار میں تضاد سامنے آیا، جس کے بعد مزید تحقیقات کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ جو بجلی گھریلو صارفین کے لئے مختص تھی وہ لیسکو حکام نے من پسند ہاؤسنگ سوسائٹیوں، ٹیکسٹائل ملوں اور دیگر صنعتوں کو فراہم کی اور اس سے راشی عملے نے لاکھوں روپے حاصل کئے۔
دوسری جانب لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے سے قبل ہی کسی بھی شہری کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کسی بھی طرح ٹھیک نہیں۔ پنجاب حکومت میٹرو بس کے منصوبے کی بروقت تکمیل چاہتی ہے جو بجلی کی بندش کے بغیر ممکن نہیں، صوبائی حکام کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے پر کارروائی بھی اہلکاروں ہی کے خلاف کی جارہی ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔