سبی (محمد طاہر عباس) پبلک ہیلتھ اسکول اینڈ مڈوالئفری اسکول میں تربیت دینے والی نااہل اساتذہ کے خلاف زئر تربیت طالبات نے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اساتذہ کے پڑھانے سے زیر تربیت اسٹوڈنٹس کو کوئی فائدہ نہیں بلکہ ان کے پڑھانے سے مزید اسکول کا تعلیمی میعار پسماندگی کا شکار ہوچکا ہے گزشتہ سترہ 17سالوں سے پبلک ہیلتھ اسکول اینڈ مڈوالئفری اسکول اساتذہ کی نااہلی کے باعث بدحالی کا شکار ہو چکا ہے ہم مجبور ہوکر اپنی تعلیم وتربیت کے خاظر احتجاج پر نکلے ہیں فرسٹ ائیر اور سکینڈائیر کی کلاسوں کے حالیہ امتحانات جو کوئٹہ میں ہوئے تو سبی کے غیر تربیت یافتہ ایل ایچ ویز کی تعلیم و تربیت کی فراہمی کے باعث امتحانات میں تمام زیر تعلیم اسٹوڈنٹس کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہمارے نوٹس کیس فائل اور پر یٹیکل کی کاپیاں جوکہ سبی کے اساتذہ نے خود چیک کرکے سائن کی تھیں ان کو امتحانات لینے والی اساتذہ کرام نے ہمارے منہ پر مارتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کی تعلیم حکومت پر پر لاکھوں روپے استعمال کرکے آپ کی تعلیم وتربیت فراہم کرتی ہیں اور آپ نے دوسالوں میں یہ پڑھا ہے جو غلط ہے اس طرح سے پڑھانے کی وجہ سے آپ انسانیت کی خدمات نہیں بلکہ ان کو موت کے گھاٹ اترو گے کس کی وجہ سے ہمیں شرمندگی کا سامنا کرناپڑا اسکول ہذا میں پچھلے سالوں سے تعلیمی معیار انتہائی خراب ہوچکا ہے صدیوں پرانے طریقہ کار سے ٹھیک طرح سے بھی ہمیں تعلیم فراہم نہیں کی جاتی پرانی تھیوری اور ناتحربہ کار اساتذہ کی وجہ سے مذکورہ اسکول بھی بدنامی کا شکار ہے جس کی وجہ سے سبی میں کوئی لڑکی پڑھانے کیلئے داخلہ بھی نہیں لیتی مقررین نے کہا کہ موجودہ سیٹ آپ میں اسکول میں 15طالبات کی سیٹیں ہے لیکن اس وقت فرسٹ ائیر میں15 کی بجائے چار سیکنڈ ائیر میں 15کی بجائے 4چار اور ابھی داخلہ لینے والی 15سیٹوں میں سے صرف9 اسٹوڈنٹس زیر تربیت ہے جو ایک المیہ سے کم نہیں ہم انسانیت کی خدمت کا جذبہ لے کر اپنے گھروں سے نکلے تھے لیکن ہمیں انسانیت کی خدمت نہیں بلکہ ان کی قتل کرنے کی تعلیم وتربیت دی جارہی ہیں۔
مقررین نے صوبائی وزیر صحت بلوچستان واجہ رحمت صالح بلوچ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے مسائل پر توجہ دیکر تربیت یافتہ اساتذہ ٹیوٹرز کو سبی میں لایا جائے توہمیں ہماری محنت کا صلہ دے کیونکہ ہم تعلیم یافتہ زہین محنتی طالبات ہیں ہماری صلاحیتیں بھی کسی سے کم نہیں ہمارے نااہل اساتذہ کو فوری طور پر تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ پرانا طریقہ کار کی روایت بھی ختم کی جائے اور ہمارا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچایا جائے ہمیں ماڈرن اور جدید انیٹ اور تھیوری سے تربیت فراہم کی جائے تاکہ ہم جہاں بھی اپنی خدمات سرانجام دیں تو وہاں پر انسانیت کی اپنی تربیت کے مطابق خدمت کرکے حکومت پاکستان و محکمہ صحت کا نام روشن کرسکیں مطالبہ کی منظوری تک ہم کلاسوں کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے احتجاجی مظاہرہ کرنے والی زیر تربیت طالبات نے اس حوالے سے باقاعدہ درخواستیں بھی اعلیٰ حکام کو بھیج دی ہیں پبلک ہیلتھ اینڈ مڈوائفری اسکول سبی کی پرنسپل ڈاکٹر روشن آر نے اس مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھی کئی مرتبہ تربیت فراہم کرنے والی اساتذہ ٹیوٹرز کو پڑھاتے ہوئے دیکھا ہے لیکن یہ خود ایل ایچ ویز ہیں جو اسی اسکول سے پڑھا کر اب اس اسکول میں پڑھارہی ہے جو زیر تربیت طالبات کے ساتھ ناانصافی ہے گزشتہ تین ماہ سے مذکورہ ادارے کا چارج سنبھالا ہے اسکول میں جدید سامان کو تالے لگے ہوئے تھے جو ناکار ہوچکے ہیں اسکول میں تعلیم وتربیت کا نظام درہم برہم ہے جس کیلئے میں نے خود بھی ڈائریکٹر ہیلتھ سبی کو لکھا تھا لیکن اس حوالے سے تاحال کوئی اقداما ت نہیں کئے گئے۔۔۔۔۔۔۔