بدامنی اور قتل و غارت نے نجی و سرکاری فلاحی ادارو کی فلاحی سرگرمیوں کو سبوتاژ کر دیا ہے

Sindh

Sindh

کراچی (امیر بھٹی سے) سندھ حکومت امن و امان بحال کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور کراچی میں بدامنی اور قتل و غارتگری کے باعث نجی فلاحی اداروں کی خدمات تو پہلے ہی متاثر تھیں اب EOBI ‘ ورکرز ویلفیئر بورڈ اور سوشل سیکوریٹی سمیت سرکاری فلاحی ادارے بھی اپنی سرگرمیاں محدود کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ انہیں اپنی ریکوری کے حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ یہ بات پکار گرین ویلفیئر آگنائزیشن انٹرنیشنل کے ترجمان نے میڈیا نمائندگان سے کراچی کی صورتحال اور فلاحی عمل میں تعطل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یوں تو شہر میں صورتحال کہیں بھی بہتر نہیں ہے مگر سائٹ ایریا ‘ میٹروول سائٹ ‘ باوانی چالی ‘ بجلی نگر ‘ اورنگی ٹاؤن ‘ بنارس ‘ قصبہ کالونی ‘ منگھو پیر اور سہراب گوٹھ کے علاقے بالخصوص نو گو یریاز بنے ہوئے ہیں اور ان علاقوں میں ابتری کا یہ عالم ہے کہ پولیو ویکسین پلانے والے پولیو ورکرز تک کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے پولیو مہم بھی متاثر ہوئی ہے۔ پکار گرین ویلفیئر آگنائزیشن انٹرنیشنل مطالبہ کرتی ہے حکومت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے ساتھ فلاحی اداروں کو مکمل تحفظ فراہم کرے تا کہ یہ ادارے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بلا خو ف وخطر اور خوش اسلوبی سے اپنی خدمات انجام دے سکیں۔