لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی فلموں اور ڈرامہ کے وراسٹائل اداکار رفیع خاورالمعروف ننھا کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت گئے لیکن ان کی لازوال اداکاری آج بھی مداحوں کے ذہنوں میں نقش ہے۔
ننھا کا اصل نام رفیع خاور تھا، ہر دلعزیز ننھا کے گول مٹول چہرے پر معصومیت کھیلا کرتی تھی وہ اپنی فربہ جسمانی ہئیت سے مزاح تخلیق کرتے، اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے پردے پر وہ الگ الگ انداز میں نظر آتے۔ اداکاری سے قبل وہ بینکاری کے شعبے سے وابستہ تھے، انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز ریڈیو لاہور سے کیا جبکہ فلمی کیرئیر 1966ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’’وطن کا سپاہی‘‘ سے شروع کیا تھا،ابتدا میں وہ چھوٹے موٹے کرداروں تک ہی محدود رہے تاہم 1975ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’’نوکر‘‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ انھوں نے 1979ء میں فلم ’’ٹہکا پہلوان‘‘ میں پہلی بار مرکزی کردار کیا۔ 1981ء کی سپرہٹ فلم ’’سالا صاحب‘‘میں اپنے کردار کے ذریعے ننھا نے ہلکی پھلکی مزاحیہ فلموں کی صورت میں عوام کو متبادل تفریح کا ذریعہ بنا دیا۔ مکالموں کے ساتھ ساتھ جسمانی ہئیت اور تاثرات سےمزاح پیدا کرنے کا فن اداکار ننھا کا ایسا کمال تھا جس کے باعث وہ 70 کی دہائی میں پاکستانی سلور اسکرین کا لازمی کردار بنے رہے۔ ٹی وی ڈرامہ الف نون میں نون کے کردار نے ننھا کو ملک کے ہر خاندان کا فرد بنادیا۔
اداکارہ نازلی سے عشق میں ناکامی ننھا کی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مشکلات کا باعث بنی۔ اسی غم کے سائے میں ننھا نے 2 جون 1986 کی رات خاموشی سے موت کو گلے لگا لیا، ننھا کی غیر متوقع موت نے جہاں ہزاروں فلمی شائقین کو سوگوار کیا وہیں ان جیسا بلند پایہ فنکار پاکستان کی فلمی صنعت کو اب تک میسر نہیں آ سکا۔