لاہور(جیوڈیسک) بجلی کی لوڈشیڈنگ نے دن کا سکون اور رات کی نیند بھی چھین لی۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال دوبارہ بڑھ کر پانچ ہزار میگا واٹ سیتجاوز کرگیا۔ شہروں میں اٹھارہ جبکہ دیہی علاقوں میں بائیس گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔
حکومت نے لوڈشیڈنگ سے ریلیف دینے کیلئے 15 ارب روپے جاری کئیجس سے 700 میگاواٹ کا اضافہ ہوا مگر امیدوں پر صرف چند گھنٹے بعد ہی اس وقت پانی پڑا جب مظفرگڑھ پاورپلانٹ ٹرپ کر گیا جس سے 1550میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ۔ ذرائع کیمطابق اس وقت بجلی کی پیداوار9900میگا واٹ جبکہ طلب15500سو میگا واٹ ہے۔
پنجاب کے شہری علاقوں میں 18 جبکہ دیہات میں 22 گھنٹے تک بجلی بند رکھی جارہی ہے اگر بجلی آ بھی جائے تو وولٹیج کی کمی کے باعث فیڈرز کی ٹرپنگ کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ گرمی بڑھنے سے مختلف علاقوں میں گیسٹرو اور دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
ملتان میں شارٹ فال 1800 میگا واٹ تک پہنچ گیا ۔ گرمی سے بے حال مشتعل عوام نے پشاور کے باڑہ روڈ پر بڑا مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے کسٹم چوک پرٹائر جلائے اور نعرے بازی کی۔ پولیس نے لاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو منتشر کیا۔