شہری علاقوں میں کھیلوں کے میدانوں کے خاتمہ کی وجہ سے نوجوان نسل کی سرگرمیاں محدود ہو کررہ گئیں

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) شہری علاقوں میں کھیلوں کے میدانوں کے خاتمہ کی وجہ سے نوجوان نسل کی سرگرمیاں محدود ہو کررہ گئیں۔ منفی سرگرمیوں میں دلچسپی بڑھنے پر والدین پریشان رہنے لگے۔ وزیرآباد شہر کے نوجوانوں کو کبھی ایم سی ہائی سکول اور گورنمنٹ کرسچین ہائی سکول سے منسلک گرائونڈز میسر ہوا کرتی تھیں۔ جہاں شہر بھر کی گلی محلوں سے نوجوان کرکٹ، فٹبال، بیڈمینٹن، گلی ڈنڈا، باڈی وغیرہ کے کھیلوں میں مصروف نظر آتے تھے مگر مقامی سیاسی قیادت کی نامناسب حکمت عملی کی وجہ سے ان گرائونڈز پر عمارتیں بنا دی گئی ہیں۔

گورنمنٹ کرسچین ہائی سکول سے منسلک گرائونڈ پر لڑکیوں کا کالج تعمیر کردیا گیا ہے گو کہ شہر کو اس کالج کی بھی ضرورت تھی اور اس کے لئے کوئی مناسب جگہ خریدی جاسکتی تھی۔ شہریوں کی طرف سے گرائونڈز کے خاتمہ پر احتجاج اور نئے کالج،سکول نئی مناسب جگہوں پر تعمیر کے مطالبات کو کوئی اہمیت نہ دی گئی اور گرائونڈز کا خاتمہ کردیا گیا اس وقت شہری علاقوں کے نوجوانوں کے قریب میں کوئی مناسب کھیل کا گرائونڈ میسر نہیں جس سے ان کی سرگرمیاں محدود ہو کررہ گئی ہیں۔

شہریوں کے مطابق مقامی سیاسی قیادت سے جب اس سلسلہ میں بات کی جاتی ہے تو شہر سے6 کلو میٹر دور جی ٹی روڈ پر واقع کوٹ حضری اسٹیڈیم کو اس مسئلہ کا حل گردانتے ہوئے بات ٹال جاتے ہیں جبکہ غریب نوجوانوں اور بالخصوص نوعمر جوانوں کیلئے اتنی دور جاناممکن نہیں ہوتا اور والدین اپنے بچوں کو اتنی دور اسٹیڈیم تک جانے کی اجازت نہیں دیتے شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے قریب بچوں کے کھیلوں کے میدان بنائے جائیں